سچ خبریں:ذرائع کے مطابق، واشنگٹن اور کیف جلد ہی معدنی وسائل میں تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا دورہ امریکہ واشنگٹن کی حمایت حاصل کرنے اور یوکرین کے لیے فوجی امداد بحال کرانے کی ایک کوشش تھی۔
تاہم، وائٹ ہاؤس میں ان کی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تلخ کلامی کے باعث یہ معاہدہ اُس وقت طے نہ پا سکا۔
اب چار باخبر ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک نے معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جو عنقریب باضابطہ طور پر طے پا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مشیروں کو بتایا ہے کہ وہ اس معاہدے کا اعلان کانگریس میں اپنے خطاب کے دوران کریں گے۔
یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ نے پیر کے روز یوکرین کے لیے مالی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ابتدائی طور پر زیلنسکی اس معاہدے کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار تھے، کیونکہ اس کے تحت امریکہ کو یوکرین کے نایاب معدنی وسائل تک خصوصی رسائی حاصل ہو جائے گی، جبکہ بدلے میں واشنگٹن اپنی مالی امداد جاری رکھے گا۔
تاہم، گزشتہ ہفتے زیلنسکی معاہدے پر دستخط کرنے پر آمادہ ہو گئے تھے، لیکن وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور ان کے نائب، جے ڈی وینس، نے سخت لہجے میں ان پر دباؤ ڈالا، جس کے باعث معاہدے پر دستخط ملتوی ہو گئے۔
اس معاہدے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن یوکرین کی خواہش ہے کہ اسے معاشی مراعات کے بدلے میں سیکیورٹی گارنٹی حاصل ہو۔
مزید پڑھیں: امریکہ یوکرین میں شہریوں کے خلاف جرائم میں ملوث
تاہم، ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ یوکرین کبھی نیٹو کا حصہ نہیں بنے گا، اور یہ کہ یورپی ممالک کو نیٹو سے باہر اپنی امن فوج بھیجنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
شام میں امریکیوں کی داعش کی ایک اور خدمت
اپریل
نیتن یاہو نے معاہدے پر 2 ماہ پہلے دستخط کیوں نہیں کئے ؟
ستمبر
اسرائیلیوں کا پرتگال فرار ہونے کا سلسلہ جاری
نومبر
حزب اللہ کے ساتھ جنگ اسرائیل کو مہنگی پڑ سکتی ہے:صیہونی وزیر جنگ
فروری
صیہونیوں کا شام کے خلاف اعلان جنگ
دسمبر
صیہونیت اپنے کام کے انجام کو پہنچ چکی ہے: اسرائیلی مورخ
مئی
وزیراعلیٰ پنجاب نے کئی افسران کو معطل کر دیا
ستمبر
ویوو کے ایکس 100 سیریز کے فونز متعارف
مئی