?️
سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی ونزوئلا کے حوالے سے نئی پالیسی میں تبدیلیاں آرہی ہیں جو امریکہ کے داخلی اور عالمی تعلقات پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہیں، اور یہ ممکنہ طور پر عراق کی جنگ جیسے نتائج کا سامنا کر سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت ونزوئلا کے بارے میں اہم فیصلہ لینے کے قریب ہے جو نہ صرف امریکہ کے علاقے میں تعلقات پر اثر ڈالے گا بلکہ ان کے سیاسی مستقبل اور عظمت کو امریکہ واپس لائیں گے (MAGA) تحریک کی شناخت پر بھی گہرا اثر ڈالے گا۔ اس تحریک کے اراکین کو یہ خدشہ ہے کہ امریکہ کی مداخلت ونزوئلا میں عراق کی طرح ایک طویل اور مہنگی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام، مہاجرت میں اضافہ، جرائم پیشہ گروپوں کی طاقت میں اضافہ اور ٹرمپ کے سیاسی مقام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ونزوئلا نے آٹھ ملین نیم فوجی رضاکار امریکہ کے مقابلے کے لیے تیار کر لیے
حالیہ دنوں میں، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی ونزوئلا کے حوالے سے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی واضح نشانیاں سامنے آئی ہیں۔ یہ تبدیلی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ٹرمپ حکومت نظام کی تبدیلی (Regime Change) کی پالیسی کی طرف واپس جا رہی ہے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں امریکی سیاسی جماعتوں کے درمیان، خاص طور پر اول امریکہ تحریک اور MAGA کے حامیوں کے درمیان اہم سوالات اور چیلنجز پیدا ہو گئے ہیں۔
پولٹیکو نے لکھا کہ ٹرمپ نے انتخابی وعدے کے برعکس، امریکہ کو غیر ملکی جنگوں سے دور رکھنے کے بجائے اب ونزوئلا اور دیگر ممالک پر زمینی حملے کے امکان کے بارے میں بات کی ہے۔
یہ تبدیلی خاص طور پر MAGA تحریک میں مداخلت مخالف شخصیات کے درمیان گہری بے چینی اور پریشانی کا سبب بنی ہے، جو ٹرمپ کے سب سے بڑے حامی تھے اور انہوں نے امید کی تھی کہ ٹرمپ کی حکومت داخلی مسائل پر زیادہ توجہ دے گی۔ ان کا خیال ہے کہ اگر امریکہ نے ونزوئلا کے خلاف عسکری کارروائی کی، تو یہ عراق کی تجربہ کی طرح طویل اور مہنگی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے جس کے خطرات خطے کی عدم استحکام، مہاجرت میں اضافہ، جرائم میں اضافے اور ٹرمپ کے سیاسی اثرات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
دوسری طرف، کچھ جمہوری رہنما اور ٹرمپ کے قریبی سیاستدان اس فیصلے کو ماضی کی مداخلتوں سے مختلف قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امریکہ کا فوکس مغربی نصف کرہ پر ہونا چاہیے اور منشیات کے کارٹلز کے خلاف جنگ کو امریکہ کے قومی مفاد سے جڑا ہوا سمجھتے ہیں۔
پولٹیکو کے مطابق، ٹرمپ کی حکومت نے نظام کی تبدیلی کے لفظ سے بچتے ہوئے نیکولاس مادورو کو منشیات کے کارٹیل کا سربراہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے خلاف کارروائی منشیات کے کارٹلز کے خلاف آپریشن کا حصہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ خود ونزوئلا پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے سرگرم ہیں اور حالیہ بات چیت میں مادورو کو خبردار کیا ہے کہ یا تو ملک چھوڑ دے یا سنگین نتائج کا سامنا کرے۔ امریکہ کی علاقے میں موجودگی، جس میں بارہ سے زیادہ جنگی جہاز اور 15,000 فوجی شامل ہیں، اس دھمکی کو مزید سنجیدہ بنا دیتی ہے۔
یہ پالیسی تبدیلی MAGA تحریک میں گہری بحث کا باعث بنی ہے۔ شخصیات جیسے جے ڈی ونس، جو پہلے غیر ملکی مداخلتوں کے سخت مخالف تھے، اب امریکہ کی ممکنہ کارروائی کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ مداخلت کی نوعیت اہم ہے، اور اگر کارروائی محدود، ہدفی اور بغیر زمینی فوج بھیجے کی ہو تو یہ اول امریکہ کے اصولوں کے مطابق ہو سکتی ہے۔
اس دوران، بعض ماہرین نے ونزوئلا میں طاقت کے خلا کے خطرے پر خبردار کیا ہے۔ پولٹیکو نے رپورٹ دی کہ مداخلت کے مخالفین کا کہنا ہے کہ مادورو کو ہٹانا امریکہ کے ونزوئلا کے ساتھ تعلقات کے مسائل کا خاتمہ نہیں کرے گا۔ مادورو کی برطرفی سے طاقت کا خلا پیدا ہو سکتا ہے جو مہاجرت میں اضافہ، جرائم پیشہ گروپوں یا کارٹیلز کو طاقت دینے یا توانائی کی منڈیوں کو غیر مستحکم کرنے کے طور پر ظاہر ہو سکتا ہے — جو وہی نتائج ہو سکتے ہیں جو امریکہ نے عراق کی تعمیر نو میں سرف کیا تھا۔
ایان برمر، عالمی رسک تجزیے کے گروپ اوراسیا کے صدر نے کہا کہ ٹرمپ 2024 کے انتخابات کے لیے نامزدگی کے دوران نظام کی تبدیلی کی بات نہیں کر رہے تھے۔ یہ ایک نیو کنزرویٹو نظریہ ہے جس سے وہ دور ہو گئے تھے اور عالمی سطح پر اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ لہذا امریکہ یکطرفہ طور پر [ونزوئلا] میں مداخلت کرے گا، بغیر دیگر ممالک یا امریکی عوام کی حمایت کے، اور اس کے لیے کوئی قائل کرنے والا جواز نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں:ونزوئلا پر امریکی دباؤ، ڈریگز کی جنگ یا سیاسی نظام کی تبدیلی؟
اس کے باوجود، ٹرمپ کے اعلیٰ مشیران کا کہنا ہے کہ ونزوئلا کے بارے میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا، وہ اول امریکہ کی پالیسی کے مطابق ہوگا، چاہے صدر کے اندرونی اتحاد میں اختلافات ہوں۔


مشہور خبریں۔
کرزئی افغانستان سے باہر کیا کر رہے ہیں؟
?️ 20 دسمبر 2022سچ خبریں:افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے بیرون ملک بعض افغان
دسمبر
پاکستان کا سلامتی کونسل میں امریکا اور حوثیوں میں جنگ بندی کا خیرمقدم
?️ 15 مئی 2025نیویارک: (سچ خبریں) پاکستان نے حوثیوں اور امریکا کے درمیان جنگ بندی
مئی
اسرائیلی پالیمانی انتخابات،ہر بار دہرائی جانے والی باطل سیریز
?️ 25 مارچ 2021سچ خبریں:اسرائیل کے چوتھے پارلیمانی انتخابات ختم ہوچکے ہیں اور ووٹوں کی
مارچ
سردیوں میں گیس کی یومیہ فراہمی صرف 8 گھنٹے تک محدود ہونے کا خدشہ
?️ 27 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے
اکتوبر
غزہ میں موجود صہیونی قیدی کی نئی ویڈیو جاری
?️ 1 جون 2024سچ خبریں: کتائب القدس نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس
جون
جزیرہ تاروت کے باشندوں کے خلاف آل سعود کے نئے منصوبے
?️ 3 دسمبر 2022سچ خبریں:سعودی عرب کی حزب اختلاف کی تنظیم نے آل سعود کی
دسمبر
غزہ میں انسانی امداد کے لیے بن گوئر کا مذموم اور غیر انسانی منصوبہ
?️ 10 مئی 2024سچ خبریں: صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اعلان کیا کہ اس
مئی
اسحاق ڈار کے رکن شوگر ایڈوائزری بورڈ ہونے کی خبر درست نہیں۔ عطاتارڑ
?️ 28 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واضح کیا
جولائی