شمال مشرقی شام میں جولانی عناصر اور کرد فورسز کے درمیان جھڑپیں

شمال مشرقی شام میں جولانی عناصر اور کرد فورسز کے درمیان جھڑپیں

?️

سچ خبریں:شمال مشرقی شام کے علاقے دیر الزور کے مضافات میں دہشت گرد گروہ جولانی کے عناصر اور شامی ڈیموکریٹک فورسز (قسد) کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

شامی سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق، یہ مسلح جھڑپیں ابوحمام اور غرانیج کے علاقوں میں ہوئیں، جہاں جولانی کے عناصر نے شمال مشرقی شام کے علاقوں میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کے لیے لشکر کشی کی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ عناصر اور کرد فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں؛100 سے زائد ہلاکتیں

واضح رہے کہ جولانی کے عناصر نے مشرقی حلب، سد تشرین، اور دیر الزور کے محاذوں پر اپنی جنگی مشینری تعینات کی ہے، ان کے عزائم قسد کے زیر کنٹرول علاقوں پر قبضہ حاصل کرنے کے ہیں، جو حالیہ برسوں میں کرد فورسز کے زیر انتظام رہے ہیں۔

یاد رہے کہ شام میں جاری تنازعے کے دوران، خاص طور پر بشار الاسد حکومت کے سقوط کے بعد، قسد فورسز اور ترکی کے حمایت یافتہ گروہوں کے درمیان سد تشرین اور دیگر علاقوں میں شدید لڑائیاں دیکھنے میں آئیں۔

یاد رہے کہ جولانی کے دہشت گرد عناصر ان علاقوں پر قبضہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں اس وقت قسد کے زیر انتظام انتظامیہ موجود ہے۔

درایں اثنا قسد کے کمانڈر مظلوم عبدی نے حالیہ بیانات میں اعلان کیا کہ کرد فورسز اپنے ہتھیار نہیں ڈالیں گی،عبدی نے ترکی پر شام کے شمال مشرقی علاقوں میں اپنی موجودگی کو وسعت دینے کے الزامات عائد کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ترکی کا مقصد عین العرب پر قبضہ کر کے اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو مزید مضبوط بنانا ہے،عبدی نے اس بات پر زور دیا کہ قسد تنازعات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن ترکی کی جارحانہ پالیسیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ شمالی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ عناصر اور قسد کے درمیان جاری تنازعات نے خطے میں عدم استحکام کو مزید بڑھا دیا ہے۔

ترکی عین العرب سمیت کئی دیگر اہم علاقوں کو اپنے زیر تسلط لانے کی کوشش میں ہے جبکہ قسد اور اس کے حامی اس توسیع کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

مزید پڑھیں: شام پر قابض دہشت گردوں کی خفیہ کالز؛پوشیدہ طور پر تشدد کرو

شام کے شمال مشرقی علاقے میں جاری یہ تنازعات خطے میں ایک بڑے انسانی اور جغرافیائی بحران کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ جولانی عناصر کی نقل و حرکت اور ترکی کی توسیعی پالیسی خطے کے امن کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جبکہ قسد اپنی مزاحمت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

مشہور خبریں۔

واک ان کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے  حکومت کا اہم فیصلہ

?️ 22 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں)واک ان کورونا ویکیسنیشن  کے حوالے سے حکومت نے

ایران کے بارے میں بن سلمان کے نظریے میں اچانک تبدیلی

?️ 29 اپریل 2021سچ خبریں:سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ایران

سعودی شہزادے نے پاکستان میں 10 کروڑ ڈالر کے ’ٹیک ہاؤس‘ کا افتتاح کر دیا

?️ 9 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سعودی عرب کے شہزادہ فہد بن منصور السعود نے

عراق میں اسرائیل کی حمایت کرنے والا امریکی ریستوراں بند

?️ 5 جون 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے

امارات میں صہیونی فوج کے مذاق پر سائبر اسپیس صارفین کی تنقید

?️ 7 ستمبر 2024سچ خبریں: سائبر سپیس کے کارکنوں نے متحدہ عرب امارات میں صہیونی فوجی

یمن کے بچوں کے لیے سزائے موت کا حکم دنے والا بن سلمان

?️ 16 مارچ 2022سچ خبریں:  تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی نے آل سعود کی

یمنی انصاراللہ کا سعودی حکام کے نام پیغام

?️ 20 مارچ 2021سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن نے سعودی عرب کے اندر

2025 میں جمہوریہ آذربائیجان کے آئین میں تبدیلی کا امکان

?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں: آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے 2025 کو آئین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے