سچ خبریں: چین اور مصر کے صدور نے اجلاس میں غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف ہونے والے جرائم کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے بدھ کو ہونے والے دسویں اجلاس کے آغاز سے پہلے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں نے استقبال کی تقریب کے بعد باضابطہ مذاکرات کیے اور بیلٹ اینڈ روڈ، سائنس و ٹیکنالوجی، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کے بارے میں چین کا مؤقف
ریانووستی کے مطابق مصر کے صدارتی دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ مصر اور چین کے صدور نے بیجنگ میں اپنی ملاقات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مصری صدر کے دفتر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ السیسی نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے انسانی، سکیورٹی اور سیاسی پہلوؤں پر شدید خطرات اور انسانی تباہی اور نقصانات پر بھی زور دیا۔
فرانس پریس کے مطابق، شی جن پنگ نے بدھ کو اپنے مصری ہم منصب سے کہا کہ چین غزہ کی انتہائی سنگین صورتحال سے شدید متاثر ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: چین غزہ جنگ بندی کے لیے کیا کر رہا ہے؟
چین کی سرکاری ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی کے مطابق اس ملک کے صدر نے عبدالفتاح السیسی سے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان موجودہ تنازعے نے بے گناہ فلسطینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کیا ہے اور غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خراب ہے، چین اس صورتحال سے شدید متاثر ہے۔