سچ خبریں:ایک سرکردہ صہیونی مورخ اور متنازعہ قلمکار میخائیل بن آری نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو صرف اس کے کمانڈرز کے قتل سے ختم نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ حماس کا وجود غزہ کے معاشرتی تانے بانے میں گہرائی سے جڑا ہوا ہے۔
قدس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صہیونی مورخ اور متنازعہ قلمکار میخائیل بن آری نے کہا کہ حماس کو محض ایک عسکری تنظیم کے طور پر دیکھنے والے اس تحریک کی اصل طاقت کو سمجھنے میں ناکام ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل حماس اور حزب اللہ کو تباہ نہیں کرسکتا: امریکی میڈیا
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ ہی حماس ہے اور حماس ہی غزہ،ان کے بقول حماس صرف چند مسلح گروہوں یا عسکری قیادت پر مشتمل نہیں، بلکہ یہ غزہ کے عوام کی اجتماعی شناخت کا حصہ ہے۔
بن آری نے اپنے بیان میں شیخ احمد یاسین کے الفاظ کو یاد کیا، جو حماس کے بانی تھے، شیخ یاسین نے کہا تھا کہ حماس ایک درخت کی مانند ہے؛ اس کی اوپر کی شاخیں کاٹنے سے یہ مزید مضبوط ہوگی اور زیادہ پھل دے گی۔
اس بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کا وجود اس کے کمانڈرز کو قتل کرنے سے متاثر نہیں ہوگا، بلکہ اس سے تحریک مزید تقویت حاصل کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے قسام بریگیڈ کے کئی اہم کمانڈرز کی شہادت کی تصدیق کی۔ حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابوعبیدہ نے اعلان کیا کہ محمد الضیف، جو قسام بریگیڈ کے ایک کلیدی کمانڈر تھے، اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ۔
ابوعبیدہ نے مزید بتایا کہ مروان عیسی، جو محمد الضیف کے جانشین تھے، کے علاوہ دیگر کئی اہم کمانڈرز جیسے غازی ابوطماعه، رائد ثابت اور رافع سلامه بھی ان حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔
یہ کمانڈرز حماس کے عسکری ڈھانچے کا ایک اہم حصہ تھے اور ان کی شہادت حماس کے لیے بڑا نقصان ہے، لیکن مورخ میخائیل بن آری کے مطابق، یہ نقصان حماس کو کمزور نہیں کر سکتا، کیونکہ یہ تحریک عوامی حمایت پر مبنی ہے۔
بن آری کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کو جڑ سے اکھاڑنا صرف عسکری طاقت یا اس کے کمانڈرز کے قتل سے ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ کے بعد دوسرا دن؛حماس کی فتح کا جشن اور اسرائیل کی ناکامی
حماس غزہ کے لوگوں کے لیے محض ایک تنظیم نہیں، بلکہ ایک سیاسی اور سماجی تحریک ہے جو ان کے حقوق کے لیے لڑ رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ حماس کا وجود غزہ میں کسی بھی حملے یا کارروائی کے باوجود برقرار رہتا ہے، کیونکہ اس کی جڑیں غزہ کے عوام کی اجتماعی ارادے میں پیوست ہیں۔