سچ خبریں:وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب صدر کملا ہیرس کے تعلقات 2024 کے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد مزید خراب ہو گئے ہیں۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شکست کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب کملاہیرس کے درمیان کشیدگی نمایاں طور پر بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن نے ہیرس کے حق میں صدارتی دوڑ سے دستبرداری کیوں اختیار کی؟
وال اسٹریٹ کے مطابق بائیڈن اور کمالا ہیرس کے درمیان کشیدگی 2020 میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ابتدائی مباحثے سے شروع ہوئی تھی، جب ہیرس نے بائیڈن کی نسلی امتیاز کے خاتمے کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔
مزید یہ کہ ذرائع نے بتایا کہ بائیڈن کا ماننا ہے کہ اگر وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی سے دستبردار نہ ہوتے، تو وہ انتخابات جیت سکتے تھے۔
واشنگٹن پوسٹ نے ایک الگ رپورٹ میں کہا ہے کہ بائیڈن اپنی دستبرداری کے فیصلے پر پشیمان ہیں۔
مزید پڑھیں: بائیڈن کی انتخابات سے دستبرداری
اس کے برعکس، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن اور ہیرس امریکی عوام کی فلاح پر توجہ دے رہے ہیں اور ان کے درمیان کشیدگی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔