سچ خبریں:ایک سینئر اسرائیلی انٹیلیجنس افسر نے طوفان الاقصی آپریشن میں ناکامی کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سما نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسرائیلی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ ڈویژن کے انٹیلیجنس افسر نے 7 اکتوبر کو ہونے والے طوفان الاقصی حملے میں ناکامی کے بعد استعفیٰ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی ریاست کا محورِ مقاومت کے خلاف نیا اور خطرناک ہتھیار
رپورٹ کے مطابق یہ استعفیٰ شمالی غزہ ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حاییم کوہن اور پچھلی گرمیوں میں کرنل آوی روزنویلد کے استعفوں کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے اسی ناکامی کی وجہ سے اپنے عہدے چھوڑ دیے تھے۔
افسران کے یہ استعفے اسرائیلی سیکیورٹی اور فوجی حکام پر بڑھتے ہوئے اندرونی دباؤ کو ظاہر کرتے ہیں، 7 اکتوبر کے حملے کے بعد، اسرائیلی سیکیورٹی کارکردگی کو شدید تنقید کا سامنا ہے، جو اس ناکامی کی ایک بڑی وجہ سمجھی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کے خلاف اسرائیلی حملہ؛ پیشگوئیاں اور ایران کا ممکنہ ردعمل
یہ واقعات اسرائیلی انٹیلیجنس نظام پر سوالیہ نشان کھڑے کر رہے ہیں اور مستقبل میں ان کی حکمت عملی پر بحث کو جنم دے رہے ہیں، اس لیے کہ صیہونی دنیا کے پیچیدہ ترین اور اعلی انٹیلیجنس نظام رکھنے کے دعوے دار ہیں ۔