ابوشباب کا قتل؛ غزہ میں صیہونی جاسوسی کے منصوبوں کی بڑی ناکامی

ابوشباب کا قتل؛ غزہ میں صیہونی جاسوسی کے منصوبوں کی بڑی ناکامی

?️

سچ خبریں:غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے کارندے اور دہشت گرد یاسر ابوشباب کے ہلاک ہونے سے یہ حقیقت عیاں ہو گئی ہے کہ غزہ میں حماس کے بجائے اپنے کارندوں کے ذریعے مقامی کنٹرول قائم کرنے کی صیہونی کوشش ایک پہلے سے ہاری ہوئی شرط تھی۔

ابوشباب، جو غزہ میں اسرائیل کا مشہور دہشت گرد تھا، نسل کشی کی جنگ کے دوران غیر شہری فلسطینیوں کے خلاف جاسوسی اور فوجی کارروائیوں میں براہِ راست ملوث رہا۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نیتن یاہو کی حمایت یافتہ دہشت گرد کون ہے؟

فلسطینی صحافی ثابت العمور کے مطابق، ابوشباب کے قتل کے اسباب تین ممکنہ سناریوز میں آتے ہیں:

  1. مزاحمتی مجاہدین کے ہتھے چڑھ جانا۔
  2. جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے قریب صیہونی کارروائی کے دوران ہلاک ہونا۔
  3. گروپ کے اندر اثر و رسوخ اور وسائل پر اختلافات کے باعث قتل۔

العمور کے بقول، ابوشباب کا قتل اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی کوشش، جس کا مقصد قبیلائی تعلقات کا غلط استعمال کر کے مقامی حمایت حاصل کرنا تھا، ناکام رہی۔

اسرائیلی منصوبے کی ناکامی کی وجوہات:

  • جاسوس گروہوں کی غزہ میں کوئی سماجی بنیاد نہ ہونا۔
  • قبائل کی جانب سے کسی متبادل کو تسلیم نہ کرنا۔
  • مزاحمتی تحریک کی جانب سے کسی بھی خطرناک ساخت کو فوری طور پر ختم کرنے کی صلاحیت۔

عرب تجزیہ کار ڈاکٹر ایاد القرا کے مطابق، ابوشباب کا خاتمہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیلی منصوبہ، جس کا مقصد اپنے کارندوں کے ذریعے غزہ میں کنٹرول قائم کرنا تھا، مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔

عرب تجزیہ کار عادل شدید نے کہا کہ فلسطینی معاشرہ، خاص طور پر غزہ، غیر ملکی مسلط کردہ ڈھانچوں کو رد کرتا ہے اور ہر کوشش جو صیہونی کارندوں پر مبنی ہو، شکست سے دوچار ہوگی۔

فلسطینی تجزیہ کار احمد الحیله نے مزید کہا کہ ابوشباب کے قتل نے فلسطینی عوام میں قومی شعور کی گہرائی کو واضح کیا اور یہ ثابت کیا کہ ہر طرح کی خارجی مداخلت اور جاسوس تنظیمیں مقامی حمایت کے بغیر ناکام ہوں گی۔

طه عبدالعزیز کے مطابق، ابوشباب کا معاملہ اسرائیل کے لیے ایک سکیورٹی کے وہم کا خاتمہ ہے، اسرائیل نے زمینی حملوں کے دوران کمزور اور غیر اہل افراد کو بطور مزدور استعمال کرنے کی کوشش کی، مگر فلسطینی عوام کی آگاہی اور مزاحمت نے اس منصوبے کو جلد ناکام بنایا۔

نتیجتاً، ابوشباب کے قتل سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ غزہ میں حماس کے متبادل کے طور پر کسی مزدور گروہ کا قیام ممکن نہیں، اور اسرائیل کی کوششیں پہلے سے ہی شکست کے لیے مقدر تھیں۔

مزید پڑھیں:موساد کی خفیہ سازش بے نقاب؛ غزہ کے نوجوانوں کو جاسوسی کے جال میں پھانسنے کی کوشش

کلیدی نکات:

  • یاسر ابوشباب کا قتل اسرائیلی جاسوسی منصوبوں کی ناکامی کی علامت۔
  • جاسوس گروہوں کی غزہ میں سماجی بنیاد نہ ہونا۔
  • فلسطینی قبائل اور عوام کی مزاحمتی قوت اور قومی شعور۔
  • اسرائیل کی کوششیں حماس کے متبادل کے طور پر ناکام۔
  • ابوشباب کے قتل کے بعد عوامی جشن اور سیاسی پیغام: غداروں پر مبنی منصوبے ناکام۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کے لیے دنیا میں کوئی جگہ نہیں

?️ 27 جنوری 2025سچ خبریں:دنیا بھر میں صہیونیوں کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش

جرمنی کی چین اور امریکہ سے تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست

?️ 5 جون 2023سچ خبریں:چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان جرمن

مولانا فضل الرحمٰن 5 سال کیلئے بلامقابلہ جے یو آئی (ف)کے امیر منتخب

?️ 29 ستمبر 2024پشاور: (سچ خبریں) مولانا فضل الرحمٰن 5 سال کےلیے بلامقابلہ ایک بار

چولستان، تھل کینالز کی تعمیر کیلئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کےخلاف حکم امتناع جاری

?️ 7 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) سندھ ہائیکورٹ نے ارسا کی تشکیل، چولستان اور تھل

بنوں میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشت گرد مارے گئے

?️ 17 جولائی 2025بنوں: (سچ خبریں) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ بنوں میں سکیورٹی فورسز کے

فلسطین کو واپس لینے کا واحد راستہ ہمہ گیر مزاحمت ہے:فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں

?️ 31 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے فلسطین کی سرزمین، عوام اور مزاحمت کے

شوبز کی دنیا جھوٹی ہے، پیسوں کی خاطر شوبز والے جھوٹ دکھاتے ہیں، حرا مانی

?️ 3 اکتوبر 2024کراچی: (سچ خبریں) معروف اداکارہ حرا مانی نے اعتراف کیا ہے کہ

اداکار یاسر حسین کو پھر شدیدتنقید کا سامنا

?️ 23 جون 2021کراچی (سچ خبریں) معروف و مشہور پاکستانی اداکار و میزبان یاسر حسین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے