سچ خبریں:ایک صیہونی اخبار نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے دنوں میں اسرائیلی فوج کے اعلیٰ افسران کے استعفوں کی ایک بڑی لہر متوقع ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف کے استعفے سے فوجی نظام میں سب سے اعلیٰ عہدوں سے لے کر نچلے عہدوں تک اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونی حکام کے مستعفی ہونے کا سلسلہ جاری
رپورٹ کے مطابق، چند فوجی کمانڈرز نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے اور طوفان الاقصیٰ کا سامنا کرنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ مزید افسران، جن میں عودید باسیوک (آپریشنز ڈویژن کے سربراہ) شامل ہیں، مستعفی ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نمرود العلونی جو حالیہ برسوں میں غزہ ڈویژن کے کمانڈر رہے اور اس وقت اسرائیلی فوج کے آفیسرز اسکول کے سربراہ ہیں، بھی ممکنہ طور پر استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے اسٹریٹجک اور ایران کے امور کے سربراہ الیعازر تولیدانو کا نام بھی استعفے کے لیے زیر بحث ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے خلاف جاری تحقیقات کے نتائج کے باعث درجنوں افسران کو برطرف یا جبری ریٹائرمنٹ دی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونی فوج کے افسروں میں استعفوں کی بڑھتی ہوئی لہر
یہ استعفے اور تحقیقات نہ صرف اسرائیلی فوج کی ساخت اور اعتماد کو متاثر کریں گی بلکہ ان کے مستقبل کے آپریشنز اور پالیسیز پر بھی گہرے اثرات ڈالیں گی۔