سچ خبریں:ترکی کے معروف اخبار جمهوریت نے دہشت گرد گروہ تحریر الشام کے سربراہ محمد الجولانی کے ترکی کے دورے اور صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات پر سخت تنقید کی ہے۔
ترکی کے معروف اخبار جمهوریت نے دہشت گرد گروہ تحریر الشام کے سربراہ محمد الجولانی کے ترکی کے دورے پر شامی علوی برادری کا ایک سخت ردعمل شائع کیا، جس میں ترکی کی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اردگان کا جولانی کے ساتھ ایک نیا معاہدہ
بیان میں کہا گیا کہ ایک بین الاقوامی مجرم کو ریاستی سربراہ کے طور پر خوش آمدید کہنا نہ صرف مشرق وسطیٰ کے عوام کی توہین ہے بلکہ علوی برادری کے خلاف بھی ایک گہری سازش ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جولانی، جسے ترکی سمیت دنیا کے کئی ممالک دہشت گرد مانتے ہیں، ایک قاتل ہے، اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا ہونا چاہیے، لیکن ترکی میں اس کا سرکاری استقبال اس کے جرائم کو معاف کرنے کے مترادف ہے، اس کی مہنگی ٹائی اور سوٹ اس کے ہاتھوں پر لگے ہزاروں بے گناہ انسانوں کے خون کو نہیں دھو سکتے۔
علوی رہنماؤں نے جولانی کو کردوں، ایزدیوں، عیسائیوں اور علویوں کے قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ وہ شام میں لاکھوں لوگوں کی ہجرت اور تباہی کا براہ راست مجرم ہے۔
یاد رہے کہ الجولانی کا دورہ ترکی اور اردگان کے ساتھ ان کی ملاقات ان کے لیے ایک بڑی سفارتی پیشرفت سمجھی جا رہی ہے، کیونکہ یہ اس کا دوسرا باضابطہ بیرون ملک دورہ تھا۔
مزید پڑھیں: الجولانی سب سے پہلے کس ملک کے دورے پر جا رہے ہیں؟ سعودی عرب یا ترکی
دوسری جانب، رجب طیب اردوغان نے اس ملاقات کے بعد کہا کہ یہ نہ صرف شام بلکہ پورے خطے کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ آنے والے دنوں میں شامی فریقین کے ساتھ مزید ملاقاتیں ہوں گی،ترکی میں اس ملاقات پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، کیونکہ اس سے قبل ترکی نے تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا تھا۔