سچ خبریں:غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ اور قابض اسرائیلی افواج کے انخلا کے بعد، غزہ، خاص طور پر رفح، میں ہونے والی ویرانی کی شدت مزید واضح ہو گئی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، رفح کے میئر نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے دوران کم از کم 15 کنویں جان بوجھ کر تباہ کر دیے گئے تاکہ فلسطینی عوام کی زندگی کو مفلوج کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: 2024 غزہ والوں کے لیے کیسا رہا ؟
انہوں نے مزید کہا کہ 9 طبی مراکز، جن میں رفح کے 4 اہم اسپتال شامل ہیں، اسرائیلی حملوں کے باعث مکمل طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں۔
رفح کے شہری علاقوں میں تباہی کی شدت انتہائی پریشان کن ہے۔ میئر کے مطابق، شہر کے 90 فیصد رہائشی علاقے بمباری کے نتیجے میں ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
غزہ کے دیگر حصوں سے قابض اسرائیلی افواج کے انخلا کے بعد، تباہ شدہ عمارتوں، بنیادی ڈھانچے اور رہائشی مکانات کے ملبے کی تصاویر عالمی میڈیا میں گردش کر رہی ہیں، جو جنگ کے خوفناک اثرات کی عکاسی کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں صیہونیوں کا تصور سے بڑھ کر وحشی پن
رفح کے میئر نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت کا مقصد نہ صرف فلسطینی عوام کو نقصان پہنچانا تھا بلکہ زندگی کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کرنا بھی تھا، تاکہ غزہ کی تعمیر نو ایک طویل اور مشکل عمل بن جائے۔