سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ نے 21 ستمبر کو یمنی عوام کی تاریخی فتح کی سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ 2011 میں رونما ہونے والا یہ واقعہ امریکہ کی دوہری شکست کا سبب بنا کیونکہ واشنگٹن اس صورتحال سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکا۔
یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک بدر الدین الحوثی نے المسیرہ چینل کی طرف سے نشر کی گئی اس تقریر میں تاکید کی کہ جارح اتحاد کی مداخلت اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ یمن میں حکومت کی تشکیل بھی ممکن نہیں اس لیے مقبوضہ علاقوں میں وزراء کی تقرری بھی اس اتحاد کی مرضی سے ہوتی ہے۔
عبدالملک بدر الدین الحوثی نے مزید کہا کہ یمنی صدارتی کونسل کا انتخاب بھی امریکیوں اور سعودیوں نے کیا ہے، انصاراللہ کے رہنما نے اپنی طویل تقریر میں اعلان کیا کہ خلیج فارس تعاون کونسل کا اقدام درحقیقت امریکہ کے مطالبات کے مترادف تھا جو اس کونسل کی زبانی پیش کیا گیا تھا اور اس وقت کے امریکی سفیر کی براہ راست نگرانی میں کے تحت پیش کیا گیا تھا۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہمارے ملک کے خلاف دس ممالک کی سرپرستی دراصل امریکی حکومت کی سرپرستی تھی اور یہ امریکی سفیر ہی تھے جو در حقیقت میں یمن پر حکومت کر رہے تھے۔