سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایک ایسے مقام پر پہنچ گیا ہے کہ ان کے پاس 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے کہا ہے کہ ان کے پاس 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے،انھوں نے 2024 کے انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے منصوبوں کے بارے میں ہوئے کہا کہ امریکہ ایک ایسے مقام پر پہنچ گیا ہے جہاں ہمارے پاس ایسا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ ہے۔
امریکی سابق صدر نے جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سےافغانستان نے امریکی فوجیوں اور ساز و سامان کے انخلاء کو امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شرمندگی قرار دیا،انہوں نے کہا کہ جب آپ افغانستان اور وہاں پیش آنے والے واقعات دیکھتے ہیں تو آپ لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے ہمارے فوجی مرتے ہوئے دیکھتے ہیں جو واقعی بغیر کسی وجہ کے مارے گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی فوجیوں کے والدین ان سے بات کرنا چاہتے ہیں ،وہ بائیڈن سے بات کرنے کو تیار نہیں،یادرہے کہ 27 اگست کی شام افغانستان کےحامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت درجنوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئےجبکہ امریکی فوجیوں کے مارے جانے سے پہلے ہی افغانستان میں پیش آنے والی صورتحال کی بنا پر جو بائیڈن پر تنقید کی جارہی تھی۔
امریکی کانگریس کے اراکین بشمول ڈیموکریٹس جو بائیڈن کے اتحادی بھی ہیں ، نے افغانستان کی صورتحال پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بحران کی وجوہات کی تحقیقات کا ارادہ رکھتے ہیں،تاہم اس کے باجود جو بائیڈن نے افغانستان کے سلسلہ میں اپنے فیصلوں کا دفاع کیا ہےحالانکہ انھوں نےاس ملک میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی ذمہ داری اپنے سر پر لینے سے بچنے کی کوشش کی ہے اور اس ذمہ داری کو دوسروں پر تھوپنے کی کوشش کی ہے۔