سچ خبریں:ایک اعلیٰ صہیونی فوجی عہدہ دار نے لبنانی حزب اللہ کے میزائلوں کی درستگی بڑھانے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی حلقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے پر زیادہ توجہ دیں۔
النشرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ریزرو جنرل جنرل آموس یادلین نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں تین سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، پہلا چیلنج ایرانی جوہری مسئلے سے متعلق ہے، جس نے اسرائیل میں ہمیں حیران کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسے حالات میں ہیں کہ ہم نہیں جانتے کہ کونسی پالیسی اپنانا چاہیے، ہمیں جوہری معاہدے کی واپسی کی حمایت کرنی چاہیے یا مخالفت، ان میں سے کوئی بھی واقعہ ہمارے لیے منفی نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔
صہیونی جنرل نے مزید کہا کہ دوسرا مسئلہ جس پر ہم نے کم توجہ دی ہے وہ لبنان میں حزب اللہ کے میزائلوں کی درستگی کو بڑھانے کا منصوبہ ہے، یہ عمل تشویشناک ہے جس پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے،ہمیں ایران اور حزب اللہ جیسے مسائل پر سیاسی اور دھڑے بندیوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیسرا محاذ جس کے بارے میں ہمیں فکر مند ہونا چاہیے وہ شام ہے، جس کی صورتحال بھی بہت اہم ہے، بلاشبہ میں اسرائیل کے اندر سیاسی صورتحال پر نظر رکھتا ہوں اور میں اندازہ لگا سکتا ہوں کہ یہ کہاں تک جائے گا، ہمیں اس سال کے آخر تک بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔