غزہ (سچ خبریں) اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری شروع کردی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 9 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ سے شروع ہونے والا تشدد کا سلسلہ اب غزہ کی پٹی تک پھیل گیا ہے، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری میں اب تک 9 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ شہدا میں 10 سال کی ایک بچی بھی شامل ہے۔ بمباری میں 65 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ کی پٹی کے تمام اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے، مقامی ذرائع کے مطابق غزہ کی پٹی میں بیت حانون کے مقام پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک موٹرسائیکل کو میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار شہید ہوگیا۔
دوسری طرف غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی کالونیوں پر درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں، مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے کہ القدس کی پہاڑیوں پر واقع ایک مکان پر راکٹ گرا ہے جس سے اس مکان کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں نے ایک ٹینک شکن میزائل بھی داغا ہے، وہ ایک عام گاڑی پر لگنے سے ایک اسرائیلی زخمی ہوگیا ہے۔
حماس اور غزہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور مزاحمتی گروپ جہاد اسلامی نے راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ سے کئی راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک پیغام ہے اور دشمن کو اس کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مجاھدین دشمن کی ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔