?️
سچ خبریں: نیوز ویک میگزین نے اپنے ایک مضمون میں ایران کی جوہری تنصیبات پر واشنگٹن کے حملے کے بدلے میں قطر میں امریکی العدید اڈے پر تہران کے حملے کو اپنے اتحادیوں پر چین اور شمالی کوریا کے ممکنہ حملے کے درمیان واشنگٹن کے لیے قیمتی تجربات قرار دیا ہے۔
شمال مشرقی ایشیا میں تعینات امریکی پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس یونٹس نے جاپان اور جنوبی کوریا پر چین اور شمالی کوریا کے ممکنہ حملے کی تیاری کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کی حالیہ جنگ سے ممکنہ طور پر قابل قدر سبق سیکھے ہیں۔
امریکی فوجی حکام کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے جواب میں قطر کے العدید ایئر بیس پر امریکی فوجی ٹھکانوں پر تہران کے میزائل حملوں نے ایک بے مثال فضائی دفاعی آپریشن شروع کیا اور ان اہلکاروں کے مطابق، جنہوں نے بعد میں انکشاف کیا، جاپان اور جنوبی کوریا سے پیٹریاٹ یونٹس کی مشرق وسطیٰ میں منتقلی کا سبب بنا۔
ٹموتھی والٹن، ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر فیلو، جو فضائی اور میزائل دفاع کے ماہر ہیں، نے کہا: "امریکی فوج کی فضائی دفاعی توپ خانے کی شاخ، بحریہ کے تباہ کن جہازوں کے ساتھ، مشرق وسطیٰ میں اپنی کارروائیوں کی بدولت وسیع پیمانے پر خطرات کو روکنے کی صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے۔
جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین نے یہ بھی کہا کہ 23 جون کو العدید بیس پر ایرانی حملے سے پہلے، 44 فوجیوں کے علاوہ باقی تمام اہلکاروں کو نکال لیا گیا تھا جو دو پیٹریاٹ سسٹم کو چلانے کے لیے رہ گئے تھے۔ کین نے حملے کے ایک ہفتے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ان 44 فوجیوں نے قطری پیٹریاٹ کے عملے کے ساتھ مل کر اڈے کے دفاع کے لیے بڑی تعداد میں انٹرسیپٹر میزائل فائر کیے، لیکن انھوں نے فائر کیے گئے میزائلوں کی صحیح تعداد ظاہر نہیں کی، اسے کلاسیفائیڈ قرار دیا۔
جیوش نیشنل سیکیورٹی افیئرز جنسا نے 21 جولائی کو ایک تجزیے میں لکھا کہ امریکی فوج نے تقریباً 30 پیٹریاٹ گائیڈڈ میزائل 14 ایرانی بیلسٹک اہداف پر فائر کیے جو مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑی امریکی فوجی تنصیب کی طرف بڑھ رہے تھے، جس کی کل لاگت 111 ملین ڈالر تھی۔
والٹن نے نیوز ویک کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ "العدید ایئر بیس پر ایرانی میزائل حملے کو اہم میڈیا کوریج ملی ہے، لیکن دیگر امریکی فوجی یونٹس جو اسرائیل میں اہم اثاثوں کا دفاع کرتے ہیں اور عراق اور شام میں طویل مدتی جوابی میزائل اور ڈرون آپریشن کرتے ہیں، کو کم توجہ دی گئی ہے۔”
ڈین کین نے 26 جون کو ایک پریس کانفرنس میں ایران کے ساتھ امریکی پیٹریاٹ کی حالیہ مصروفیت کو اپنی نوعیت کا سب سے بڑا قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا: "یہ واقعی ہماری فوج کے فضائی دفاع کی جنگی صلاحیت اور صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔”
نیویارک ٹائمز نے آخر کار نوٹ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں آپریشنز اور یوکرین کو فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کے بعد امریکہ کو پیٹریاٹ انٹرسیپٹر میزائلوں کے اپنے ذخیرے کو بھرنا ہوگا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
کیا رفح پر حملہ امریکہ کی مرضی سے ہوا ہے؟
?️ 11 مئی 2024سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے رہنما نے رفح میں صیہونی
مئی
مسلم لیگ (ن) سادہ اکثریت کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائے گی، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ
?️ 18 نومبر 2023لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ
نومبر
یوکرین اب روس سے اپنا علاقہ واپس نہیں لے سکتا: وائٹ ہاؤس
?️ 30 جون 2022سچ خبریں:بائیڈن کا ماننا ہے کہ یوکرین اب روس سے اپنا علاقہ
جون
طالبان کا افغان قومی پرچم کو بدلنے کا حکم
?️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:طالبان نے قومی ٹیلی ویژن کے لوگو اور عوامی مقامات سے
مارچ
نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی، وزیر اعظم تین ناموں میں سے ایک کو منظوری دیں گے
?️ 14 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی
اکتوبر
چین اور روس کو وسطی ایشیائی ممالک میں افراتفری کو روکنا ہوگا:چین
?️ 12 جنوری 2022سچ خبریں:چینی وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سے خطاب کرتے
جنوری
ایران کے خلاف امریکی طبی ناکہ بندی انسانیت کے خلاف جرم:اقوام متحدہ میں ایرانی نائب سفیر
?️ 16 فروری 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سماجی واجتماعی ترقی کمیشن کے سالانہ اجلاس میں
فروری
فلسطینی صحافی کے قتل کا کیس عدالت میں
?️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں: فلسطینی صحافیوں کی تنظیم کے سیکرٹری ناصر ابوبکراور صحافیوں
ستمبر