سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اماراتی عہدیدار نے حماس کو متنبہ کیا ہے کہ اگر مقبوضہ علاقوں پر حملے جاری رہےتو وہ غزہ کی تعمیر نو میں مدد نہیں کریں گے۔
صہیونی اخبار گلوپس کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک سینئر عہدیدار نے حماس کو انتباہ دیاہے کہ اگر وہ اگر مقبوضہ علاقوں پر اپنےحملے جاری رکھیں گے تو امارات صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بعد اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے شروع کیے گئے انفراسٹرکچر منصوبوں کو مکمل نہیں کرے گا ، اماراتی عہدیدارجس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر زور دیا ، نےمزید کہا کہ ہم اب بھی فلسطینی اتھارٹی کے تعاون سے اور غزہ میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام شہری منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہیں لیکن صورتحال کو پرسکون ہونا چاہئے۔
صیہونی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات نے نہ صرف یہ کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت نہیں کی بلکہ حماس کو متنبہ کیا ہے کہ صہیونی حکومت کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کی صورت میں غزہ کے عوام مشکلات میں زندگی گزاریں گے،یادرہے کہ اس سے قبل بین الاقوامی قانون کے ماہر اور بین الاقوامی قانون و تعلقات کے یورپی انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ محمود رفعت نے کہاتھا کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زائد نے صہیونی حکومت کو پیش کش کی ہے کہ اگر وہ کہیں تو ہم یمن سے جنگ سے اپنے کرائے کے فوجیوں کو واپس بلا کر فلسطینی مزاحمتی تحریک کا مقابلہ کرنے کے لئے غزہ بھیج دیں گے۔
یادرہے کہ متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت نے ستمبر 2020 میں دونوں ریاستوں کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے ، اس سلسلے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کی تھی۔