سچ خبریں: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ یوکرین نے امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ کلسٹر گولہ بارود کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق کیف نے یوکرین کے موسم گرما میں جوابی کاروائی کو سست کرنے والے روسی دستوں کو توڑنے کی امید میں جنوب مشرقی یوکرین میں روسی افواج پر امریکی فراہم کردہ کلسٹر گولہ باری شروع کر دی ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکہ کی جانب سے ان متنازعہ ہتھیاروں کے استعمال کی اطلاع نہیں دی گئی تھی، جس کی اطلاع گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے یوکرین کو ممنوعہ کلسٹر گولہ بارود بھیجنے کے متنازع فیصلے کے بعد سامنے آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کو کلسٹر ہتھیار بھیجنے کے بارے میں ایلون مسک کیا کہتے ہیں؟
بائیڈن کے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کے فیصلے پر کافی منفی ردعمل سامنے آیا، انسانی حقوق کے گروپوں، امریکہ کے یورپی اتحادیوں اور کانگریس میں کچھ ڈیموکریٹس نے شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے خطرے کے پیش نظر اس فیصلے پر تنقید کی۔
کلسٹر گولہ بارود کا حوالہ دیتے ہوئے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اتوار کو یوکرین کے خلاف جوابی کاروائی کی دھمکی دی کہ اگر یوکرین ہمارے خلاف کلسٹر گولہ بارود استعمال کرے گا تو ہم بدلہ لیں گے۔
واضح رہے کہ 120 سے زیادہ ممالک میں غیر قانونی قرار دیے جانے والے کلسٹر بم ایک ہدف کے اوپر ہوا میں پھٹتے ہیں، جس سے فٹ بال کے کئی میدانوں کے برابر علاقے میں درجنوں سے سینکڑوں چھوٹے بم گرتے ہیں جس سے بچے خاص طور پر خطرے سے دوچار ہوتے ہیں کیونکہ نہ پھٹنے والے یہ بم دہائیوں کے لیے خطرہ ہیں۔
یاد رہے کہ یہ خبر اس وقت شائع ہوئی ہے جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے رواں ہفتے کے منگل کو کلسٹر بم ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ملک کی فوج ان ہتھیاروں کو اپنی سرزمین پر روسی فوجیوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا یوکرین میں خونی ہفتے آنے والے ہیں؟
یوکرین کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ کلسٹر گولہ بارود کو ان قلعہ بندیوں کو توڑنے کے لیے روسی ٹھکانوں پر فائر کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں پر دوبارہ قبضے کے لیے یوکرین کے جوابی حملے سست ہو گئے تھے۔