سچ خبریں:واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ روس کے صحافیوں پر یوکرین کی فوج کے حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
اس سلسلے میں واشنگٹن میں روسی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیف حکومت کی طرف سے عام شہریوں کے خلاف کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ واشنگٹن اپنی کٹھ پتلیوں پر کنٹرول کھو رہا ہے۔
متذکرہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یوکرین کی مسلح فوج محاذ پر مشکل حالات کی وجہ سے اس قدر مایوس ہیں کہ وہ انتہائی سفاکانہ کاموں کی طرف جاتی ہیں۔
روس کے بیلگوروڈ علاقے کے سربراہ ویاچسلاو گلادکوف نے کہا کہ یوکرین کی مسلح فوج نے زورالیوکا گاؤں پر حملہ کیا اور امریکہ سے موصول ہونے والے کلسٹر گولہ بارود سے شہری انفراسٹرکچر پر بمباری کی۔
ان کے مطابق یوکرائنی فوج کی ملیشیا نے بمباری کے لیے 21 توپ خانے کے گولے اور 3 کلسٹر پروجیکٹائل کا استعمال کیا۔
گلڈکوف نے کہا کہ اس حملے میں کوئی متاثرین یا انفراسٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچا۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے اس ہفتے کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ یوکرین نے واشنگٹن کی طرف سے انہیں بھیجے گئے کلسٹر گولہ بارود کا استعمال شروع کر دیا ہے اور دعویٰ کیا کہ کیف انہیں صحیح طریقے سےاستعمال کرے گا۔