سچ خبریں:فرانسیسی صدر نے یوکرین کی جنگ کے یورپ پر پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ جنگ پوری یورپ میں غربت اور بھوک کو جنم دے گی۔
روم پیس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ یوکرین اپنی سرحدوں اور خودمختاری کا دفاع کررہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کی جنگ کے ہمارے لیے بُرے نتائج برآمد ہوئے ہیں، تاہم میں نے یوکرین جنگ کے منفی نتائج کے بارے میں روس کے صدر پیوٹن سے کئی بار بات کی ہے۔
فرانسیسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جنگ جاری نہیں رہنا چاہیے،اگر یہ جنگ ختم نہیں ہوئی تو یہ ہماری زندگیوں کو بدل دے گی اور جنگ غربت اور بھوک کو جنم دے گی، میکرون نے مزید کہا کہ آئیے امن کو روسی طاقت کا یرغمال نہ بننے دیں، لیکن امن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب یوکرین کے باشندے فیصلہ کریں اور جب وہ چاہیں تب امن ہو۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز آسٹریا کے شہر ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے نمائندے میخائل الیانوف نے ایک بار پھر یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے روس کی آمادگی کا اعلان کیا،انہوں نے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ بہت سے ممالک جو نیٹو اور یورپی یونین سے وابستہ نہیں ہیں، روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات چاہتے ہیں۔
الیانوف نے مزید کہا کہ روس نے بارہا مذاکرات کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یوکرین نے باضابطہ اور قطعی طور پر کسی بھی امن مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔