سچ خبریں:پولینڈ کے صدر اینڈری ڈوڈا نے کہا کہ یوکرین کو یاد رکھنا چاہیے کہ اسے زرعی مصنوعات کی درآمد پر یوکرین کے ساتھ گہرے اختلافات کے درمیان پولینڈ سے امداد ملتی ہے۔
دونوں ممالک یوکرین کے اناج کی درآمدات پر پابندی کی حالیہ توسیع پر تنازعہ کا شکار ہیں، جسے وارسا اپنے کسانوں کے تحفظ کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈوڈا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین کے لیے یہ یاد رکھنا اچھا ہے کہ اسے ہم سے امداد ملتی ہے اور یہ یاد رکھنا کہ ہم یوکرین کے لیے ایک ٹرانزٹ ملک بھی ہیں۔
یوکرین کی وزارت اقتصادیات نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے یوکرین کی مصنوعات کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے تین ممالک پولینڈ، ہنگری اور سلوواکیہ کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم میں شکایت درج کرائی ہے۔ تینوں ممالک پولینڈ، ہنگری اور سلواکیہ نے یورپی یونین کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے یوکرین سے اناج کی درآمد پر عارضی پابندی میں توسیع کر دی۔
مئی میں، یورپی یونین نے بلغاریہ، ہنگری، پولینڈ، رومانیہ اور سلوواکیہ کو گندم، مکئی، ریپسیڈ اور سورج مکھی کے بیجوں کی درآمد پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی تاکہ ان ممالک کے کسانوں کو یوکرائنی اناج کی سستی قیمتوں سے نقصان پہنچنے کے خطرے سے نمٹا جا سکے۔ یوروپی یونین نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ متعدد مشرقی یورپی ممالک کو یوکرائنی اناج کی برآمدات پر پابندی عارضی طور پر معطل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔