سچ خبریں: پولیٹیکو نے اطلاع دی ہے کہ جنگ کے دوسرے موسم سرما کے لیے، یوکرین نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ سے بیلسٹک میزائلوں، ڈرونز اور ہوائی جہازوں کو ٹریک کرنے کے لیے بنائے گئے مختصر فاصلے کے اسینٹینیل ریڈارز دینے کو کہا ہے۔
یوکرین ریاستہائے متحدہ سے مختصر فاصلے کے اسینٹینیل ریڈارز حاصل کرنا چاہتا ہے، جو بیلسٹک میزائلوں، سست رفتاری سے چلنے والے ڈرونز، اور فکسڈ اور روٹری ونگ ہوائی جہازوں کو ٹریک کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں جنگ جاری رکھنے میں امریکہ کا مقصد کیا ہے؟
امریکی اخبار پولیٹیکو نے امریکہ اور یوکرین کے مذاکرات سے واقف ایک شخص کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ یوکرین ان ریڈارز کو حاصل کرنے کی اپنی درخواست کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک روسی بنیادی ڈھانچے پر حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔
20 نومبر کو امریکی وزیر دفاع نے یوکرین کے لیے حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرنے کے لیے کیف کا سفر کیا جہاں انھوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور وزیر دفاع روستم عمروف سے ملاقات کی،اس کے بعد آسٹن نے یوکرین کے لیے 100 ملین ڈالر کا فوجی امدادی پیکج مختص کرنے کا اعلان کیا۔
یوکرینی میڈیا کے مطابق آسٹن نے کیف میں کہا کہ امریکی اسلحہ خانے میں ایسا کوئی ہتھیار نہیں ہے جو یوکرین کے لیے جادو کی چھڑی بن جائے جبکہ کیف ایک تھکا دینے والی جنگ میں مصروف ہے اور سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ وہ مغرب سے فراہم کردہ ہتھیاروں کو کس طرح استعمال کرتا ہے۔ .
اطلاعات کے مطابق، امریکہ نے روس کے ساتھ تنازع کے بعد سے یوکرین کو 40 بلین ڈالر سے زیادہ کی سکیورٹی امداد فراہم کی ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کن ممالک کا اسلحہ استعمال کر رہا ہے؛برطانوی اخبار کا دعوی
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اب تک یوکرین کا سب سے بڑا فوجی سپلائی کرنے والا ملک ہے اور امداد میں کٹوتی یوکرین کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گا کیونکہ وہ جنگ کے دوسرے موسم سرما کی تیاری کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اتنی امداد اور جدید مغربی ہتھیاروں اور ساز و سامان کے باوجود کیف روسی فوج کے خلاف جوابی حملوں میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے اور اسے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔