سچ خبریں:بدھ کے روز، زاخارووا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ واشنگٹن نے غیر سرکاری تنظیموں کو 15-17 مارچ کے صدارتی انتخابات کو ووٹروں کی تعداد کو کم کرکے نقصان پہنچانے کا پابند بنایا ہے۔
ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب روسی فارن انٹیلی جنس سروس نے انتخابات میں امریکی مداخلت کے بارے میں ایسی ہی رپورٹ دی تھی۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یوکرین کی جنگ اور نیٹو کی عسکری سرگرمیوں میں تناؤ میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔
زاخارووا نے کہا کہ یوکرین کا بحران ملک کی سرحدوں سے باہر پھیل چکا ہے اور نیٹو کے ایک یا دو رکن ممالک کے غیر معقول اقدامات کی وجہ سے قابو سے باہر ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس رائے کا اظہار کیا کہ مغرب کو یہ خیال ترک کر دینا چاہیے کہ وہ ماسکو کو حکمت عملی سے شکست دے گا۔
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ مغرب پاتال کے کنارے پر چل رہا ہے اور دنیا کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
زاخارووا نے اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم کے بارے میں آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان کے بیانات پر بھی تنقید کی۔
روسی وزارت خارجہ کے اہلکار نے کہا کہ ماسکو کو آرمینیائی قیادت کی جانب سے الٹی میٹم اور بعض اوقات توہین آمیز بیانات پر تشویش ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس آرمینیا کے اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم سے دستبرداری کے حق کا احترام کرتا ہے لیکن اس بلاک کے بارے میں عوامی منفی بیانات سے مطمئن نہیں ہے۔