سچ خبریں:یوکرائن میں پیش آنے والے واقعات نے آزادی اور انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے ممالک کا حقیقی چہرہ پوری دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔
یوکرائن کے موجودہ حالات کے نتائج سے قطع نظر، یہ واقعہ ایک نئے عالمی نظام کے وجود میں آنےکی راہ ہموار کرتا ہے جس کا موجودہ عالمی نظام کی طرح منفی ہونے کا امکان نہیں ہے، جس میں امریکہ اور نیٹو دیگر اقوام کے مفادات، سلامتی ،امن اور ان کے ملکوں کی خودمختاری کو ذرہ برابر بھی خاطر میں لائے بغیر اپنی مرضی کو خطے کی اقوام پر مسلط کرتے ہیں اور اکیلے ہی بین الاقوامی فیصلے کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ لوگ جنگ کو یوکرائن میں روس اور مغرب کے درمیان جنگ کے نتائج کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا کہہ سکتے ہیں ،اس کے باجود امریکہ کی قیادت میں نیٹو کی یوکرائن میں توسیع نہ کرنے پر روس کےاصرار کے پیش نظر، وہ اپنی قوامی سلامتی کی حفاظت کرے گا چاہے اس کے لے اسے ایٹمی ہتھیار بھی استعمال کرناپڑیں اوراپنے چہرے سے ماسک ہٹانے پر مجبور ہوجائے وہ ماسک جو اس نےپچھلے 70 سال سے زیادہ عرصے سے پہنرکھا ہے،تاہم یہ ایسی صورت حال کو جنم دے گا جس سے موجودہ عالمی نظام کی بنیادیں شدید زلزلوں کا شکار ہو جائیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ اپنے آپ کو آزاد کہنے والی دنیاکبھی اتنی بے نقاب نہیں ہوئی تھی جتنی آج ہے، ایک ایسا آپریشن جو اس کی تمام بدصورتی کو ایک ساتھ بے نقاب کرتا ہے،یادرہے کہ اسٹرپنگ آپریشن کرنے والی جماعت خود مغرب ہے اور آزادی کے نعرے والی یہ دنیا ایک نسل پرست، غنڈہ گرد، لالچی، جھوٹی اور فریبی دنیا ہے جس پر مافیا، غنڈوں، اسلحہ فروشوں اور کرائے کے قاتلوں کا راج ہے اور اس نے آزادی اور جمہوریت کا جھوٹا نعرہ لگایا ہے۔
ایسی دنیا پھر کبھی یوکرائن کے واقعات کے بعد قوموں کے خلاف یہ منافقانہ کردار ادا نہیں کر سکے گی جو کردار اس وقت اس نے دکھایا ہے۔