سچ خبریں:یمنی مستعفی حکومت کے عہدیداروں نے اطلاع دی ہے کہ امریکی ایلچی نے امریکی فوجی ماہرین کے ساتھ شبوہ کا سفر کیا تاکہ وہاں ایک اڈہ بنا کر یمن کی گیس لوٹ سکیں۔
یمن نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق مستعفی یمنی حکومت کے عہدیداروں نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ امریکہ جنوبی یمن میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنا چاہتا ہے جس کے لیےیمنی امور کے امریکی ایلچی، ٹموتھی لنڈرنگ اور شبوہ میں واشنگٹن کے سفارت خانے کے انچارج نے اچانک جنوبی یمن کے تیل سے مالا مال صوبے شبوہ کا سفر کیا۔
ذرائع کے مطابق امریکی حکام کا شبوہ کا دورہ بلحاف کی بندرگاہ میں فوجی اڈے کی تعمیر کے لیے زمین کی تیاری کے سلسلے میں ہے، ذرائع نے زور دے کر کہا کہ امریکی اپنی کمپنیوں کے ذریعے یمنی گیس کو محفوظ طریقے سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں،مستعفی ہونے والے یمنی حکومتی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ امریکی فوجی ماہرین نے اڈے کے علاقے کا تعین کرنے کے لیے امریکی ایلچی کے ساتھ سفر کیا۔
واضح رہے کہ امریکہ یمن کے جنوبی ساحل پر اپنی موجودگی اور تسلط کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہا ہےجبکہ اس ملک کی افواج المکلا شہر کے الریان ہوائی اڈے اور مشرقی یمن کے الغیضہ ہوائی اڈے پر تعینات ہیں،اس سلسلے میں یمنی نیشنل سالویشن گورنمنٹ (صنعا میں مقیم) کی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالملک العجری نے حال ہی میں اس بات پر زور دیا کہ مفرور یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی اور ان کی حکومت نے یمنی جزائر اور بندرگاہیں امریکہ اور اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں جبکہ المہرہ انگریزوں کو دیا گیا ہے۔