سچ خبریں:اخوان المسلمین کے ترجمان نے سعودی ولی عہد کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کیا، جس میں اس گروپ پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کا الزام لگایا گیا تھا۔
عرب 21″ نیوز ویب سائٹ کے مطابق اخوان المسلمین کے سرکاری ترجمان اسامہ سلیمان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اس گروپ کے بارے میں ریمارکس پر ردعمل ظاہر کیا،رپورٹ کے مطابق سلیمان نے کہاکہ اخوان المسلمین محمد بن سلمان کے ریمارکس سے حیران ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا گروپ اعتدال پسند ہے اور اس نے ہمیشہ دہشت گردی، تکفیر اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیا ہے نیز اخوان نے ممالک کے دارالحکومت کی حفاظت کے ساتھ ساتھ کمیونٹیز اور نوجوانوں کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے،اخوان المسلمین کے سرکاری ترجمان نے 1960 کی دہائی سے تکفیریوں کے ساتھ اس گروہ کے تصادم کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہاکہ یہ گروہ بدترین حالات میں بھی انتہا پسندی کی طرف نہیں بڑھا ہے۔
واضح رہے کہ یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب سعودی ولی عہد نے امریکی میگزین اٹلانٹک کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں اخوان المسلمین پر 1960 اور 1970 کی دہائیوں سے انتہا پسندانہ نظریات پیدا کرنے کا الزام لگایا، بن سلمان نے کہا کہ القاعدہ اور داعش دونوں دہشت گرد گروپوں کے رہنما اخوان المسلمین کے رکن تھے، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گروہ کئی دہائیوں سے انتہا پسندی پھیلانے کا آلہ کار رہا ہے۔