سچ خبریں:امریکی میگزین کے مطابق افریقی اور ایشیائی ممالک کو دی جانے والی امداد میں نمایاں کمی کی گئی ہے اور یوکرین کے عوام کو دنیا بھر میں ان لاکھوں لوگوں کی امداد میں کٹوتی کے بدلے مدد کی گئی ہے جو اپنی بنیادی ضروریات کے لیے مغرب پر انحصار کرتے ہیں جب کہ پہلے ہی یوکرین کا بجٹ غیر معمولی اور بہت زیادہ ہے۔
یوروپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے پیرس میں یوکرین کو عطیہ کرنے والوں کی کانفرنس میں اعلان کیا کہ یورپی یونین نے 2014 سے اب تک یوکرین کو 90 بلین یورو کی مالی امداد فراہم کی ہے، وان ڈیر لیین نے کہا کہ2014 سے یورپی یونین نے یوکرین کو 90 بلین یورو کی مالی امداد دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم نے 2023 میں یوکرین کے لیے مزید 18 بلین یورو مختص کرنے پر اتفاق کیا یعنی 1.5 بلین یورو ماہانہ، ان کے مطابق یہ مالی امداد مفت قرضوں کی صورت میں مختص کی جائے گی،انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے یورپی امن فنڈ کے بجٹ میں 2 ارب یورو کا اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے جس سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد سے متعلق اخراجات ادا کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے بھی اعلان کیا کہ یوکرین کو فراہم کی جانے والی کل مالی امداد تقریباً ایک ارب یورو ہے،انہوں نے یاد دلایا کہ تقریباً 70 ممالک نے یوکرین میں اس سال کی شدید سردی پر قابو پانے کے لیے کیف کو بڑے پیمانے پر مالی امداد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،نومبر کے آخر میں، یہ معلوم ہوا کہ یورپی پارلیمنٹ نے یوکرین کے لیے 2023 کے لیے 18 بلین یورو کی رقم میں یورپی یونین سے ایک نئے میکرو فنانشل اسپورٹ پیکج کی منظوری دی، اس پیکیج کی منظوری یورپی یونین کی کونسل نے 10 دسمبر کو دی تھی،معلوم ہوا کہ اس قرض کی مدت 10 سال ہوگی۔