سچ خبریں:یورپی میڈیا کا کہنا ہے کہ مراکش اور یورپی پارلیمنٹ کے 60 سے زائد دیگر نمائندوں نے اس اہم یورپی ادارے کے حالیہ کرپشن کیس اور اس کی توسیع کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔
ان دنوں یورپی پارلیمنٹ میں بدعنوانی کا معاملہ بہت سے یورپی میڈیا کی سرخی بن چکا ہے، جرمن اخبار Tagus Spiegel نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ یورپی پارلیمنٹ میں بدعنوانی کا معاملہ سرخیوں میں ہے، اسپیگل کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق کہا جاتا ہے کہ اس کہانی میں قطر کے علاوہ مراکش بھی شامل ہے، SPIEGELکو فراہم کردہ اندرونی تفتیشی دستاویزات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے سابق رکن پیئر انتونیو پنزیری پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف قطر سے رقم وصول کی تاکہ یورپی یونین پارلیمنٹ کے سیاسی فیصلوں پر اثر انداز ہو سکے بلکہ اس مقصد کے لیے مراکش سے بھی رقم وصول کی گئی۔
بیلجیئم کے تفتیش کاروں کے مطابق اطالوی نمائندے کے خاندان کے دو افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مشرقی یورپی یونین کے ایک ملک میں مراکشی سفیر کی طرف سے انہیں دیے گئے تحائف کی منتقلی میں مدد کی، پنزیری کو گزشتہ ہفتے بیلجیئم میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کے شوہر فرانسسکو جیورگی بھی زیر حراست ہیں ۔
پنزیری 2004 سے 2019 تک یورپی پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے مراکش سے وابستہ رہی ہیں، وہ انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی اور شمالی افریقہ کے مغرب ممالک کے ساتھ تعلقات کے بورڈ کے چیئرمین تھے،فوکس میگزین نے بھی اس بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کرپشن اسکینڈل میں ایوا کائلی کے علاوہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے دیگر ارکان بھی تفتیش کاروں کے نشانے پر ہیں۔