سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ میں مالی بدعنوانی کی مزید جہتیں سامنے آنے کے ساتھ ہی اس ادارے کے سربراہ نے دو نمائندوں کے عدالتی استثنیٰ کو منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
یورپی پارلیمنٹ نے اعلان کیا کہ اس نے بیلجیئم کی عدلیہ کی طرف سے یورپی یونین میں بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کی تحقیقات کی درخواست کے بعد اپنے دو ارکان کے استثنیٰ کو ختم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کی صدر روبرٹا میٹسولا نے ٹویٹر پر لکھا کہ بیلجیئم کے عدالتی حکام کی درخواست کے بعد میں نے یورپی پارلیمنٹ کے دو اراکین کے استثنیٰ کو ختم کرنے کے لیے فوری عمل شروع کر دیا ہے اس لیے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں ہوگا۔
یورپی پارلیمنٹ میں بدعنوانی کی تحقیقات سے واقف دو ذرائع نے روئٹرز کو یہ بھی بتایا کہ جن دو نائبین کا استثنیٰ ختم کیا جانا ہے وہ بیلجیئم کے مارک ترابیلا اور اٹلی کی اینڈریا کوزولینو ہیں، ترابیلا نے اپنے اوپر عائد ہر الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس یقینی طور پر چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے،میں انسپکٹرز کے تمام سوالوں کا جواب دوں گا۔
اس سے قبل یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کائلی کو اس ادارے میں قطر کے مبینہ اثر و رسوخ کے معاملے کے حوالے سے الزامات کی مرکزی شخصیت ہونے کی وجہ سے اپنے کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، بیلجیئم کی پولیس نے اعلان کیا کہ یورپی پارلیمنٹ میں قطر کی ممکنہ لابنگ کی تحقیقات کرتے ہوئے انہوں نے برسلز اور اس کے آس پاس کے 16 گھروں کی تلاشی لی اور چار افراد کو گرفتار کیا۔
پولیٹیکو ویب سائٹ نے لکھا کہ یہ واقعہ اس پارلیمنٹ خاص طور پر سوشلسٹ اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے ارکان کے لیے ایک بڑا اسکینڈل ہے، جنہیں قطر ورلڈ کپ کے موقع پر اس ملک کے خلاف نرمی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔