سچ خبریں: تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اتوار کے روز گزشتہ چند سالوں کے دوران بے مثال اعلانات میں اعلان کیا کہ وہ اپنے سابق رہنما کی موت کا بدلہ لیں گے۔
انہوں نے اپنے حامیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرائن کی جنگ کے موقع سے فائدہ اٹھا کر یورپ میں حملے کریں۔
اے ایف پی نے ایک ٹیلی گرام میں گروپ کے حوالے سے بتایا کہ ہم گروپ کے سابق ترجمان ابو ابراہیم القریشی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے جدوجہد کا اعلان کرنے کے لیے خدا پر بھروسہ کرتے ہیں۔
دہشت گرد گروہ کے نئے ترجمان ابو عمر المہاجر نے داعش کے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین پر روس کے حملے جسے صلیبی جنگیں کہتے ہیں کے بعد نئے موقع سے فائدہ اٹھائیں اور یورپ میں حملے کریں۔
وائٹ ہاؤس اور امریکی دفاعی حکام نے فروری 2021 میں اعلان کیا تھا کہ داعش کا سابق سربراہ مغربی شام میں امریکی حملے میں مارا گیا ہے۔
اسی سال مارچ میں داعش نے دہشت گرد گروہ کے ترجمان کے ساتھ اپنے لیڈر کی موت کی تصدیق کی اورابو حسن الہاشمی القریشی کو اپنا نیا لیڈر نامزد کیا۔
ابو حسن الہاشمی اپنے قیام کے بعد سے داعش دہشت گرد گروہ کے تیسرے رہنما ہیں اور ان کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔
داعش دہشت گرد گروہ نے 2015 سے 2017 تک عراق اور شام کے کچھ حصوں پر اپنے کنٹرول کے دوران یورپی سرزمین پر متعدد حملوں کی منصوبہ بندی کی اور انہیں انجام دیا۔