سچ خبریں:ہنگری کی صدر نے اعلان کیا کہ یورپی ممالک کی طرف سے روس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں سے خود یہ ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
ہنگری کی صدر کاتالین نوواک نے اپنے سربیائی ہم منصب کاتالین نوواک کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ روس کے خلاف یورپیوں کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کا نشانہ خود یہ ممالک بن چکے ہیں، ہنگری کی اس سینئر عہدہ دار نے کہا کہ پابندیاں یورپ تک پھیل گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری یورپی یونین کا رکن ہے اس لیے ہم نے بھی پابندیوں کے حق میں ووٹ دیا لیکن ہم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ پالیسی نامناسب ہے، ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہم کس کو تکلیف دینا چاہتے ہیں، "جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں، روس مخالف پابندیوں کے نتائج پورے یورپ کے ممالک کو متاثر کر رہے ہیں کیونکہ قیمتیں اور افراط زر بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے پابندیوں کی تجویز پیش کی وہ توقع رکھتے تھے کہ یہ پابندیاں روس کو متاثر کریں گی، لیکن ایسا نہیں ہوا، سربیا کی طرف سے روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے سے انکار کا حوالہ دیتے ہوئے نوواک نے کہا کہ یہ بلغراد کا آزادانہ فیصلہ ہے، سربیا کے علاوہ مالڈووا نے بھی پابندیاں عائد نہیں کیں۔
واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملوں کے بہانے امریکہ کے اکسانے پر یورپ کی طرف سے اس ملک کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کے باعث یورپ کے مختلف حکام نے اس براعظم کے مختلف ممالک میں سخت سردی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔