سچ خبریں:مقامی یمنی ذرائع نے سعودی اتحاد کی بارودی سرنگوں اور بموں کی وجہ سے بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
یمن میں جارح سعودی اتحاد کی جنگ سے بچ جانے والی بارودی سرنگوں اور کلسٹر بموں کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اس حد تک کہ صرف حالیہ جنگ بندی کی مدت میں 84 بچوں سمیت 255 سے زائد افراد نشانہ بنے جبکہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی گولہ بارود کی باقیات کے پھٹنے سے ہونے والے نقصان کی مقدار کو کم کرنے کی کوششیں ابھی تک محدود ہیں۔
صنعاء میں المیادین کے رپورٹر احمد محمد زبیبہ کا کہنا کہ متعدد بچے صنعاء کے شمال مشرق کے نویں علاقے میں جارح سعودی اتحاد کی جنگ سے بچ جانے والے بموں کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں جنہیں صنعاء کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جب کہ بموں کی زد میں آنے سے ان کے ہاتھ پیر کٹے ہوئے ہیں
واضح رہے کہ جنگ کے سالوں کے دوران صنعاء میں نیشنل سالویشن گورنمنٹ نے جنگ سے بچ جانے والے تیس لاکھ بموں اور بارودی سرنگوں کو بے اثر اور صاف کر دیا ہے ،تاہم کلسٹر بموں کے ماہر اور تکنیکی ماہر امین سلمان نے کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران 15 سے زائد اقسام کے بم اور کلسٹر بارودی مواد استعمال کیا گیا، جن میں سے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ 9 قسم کے بم امریکہ کے بنائے گئے، 2 اقسام انگلینڈ کے اور 4 قسم کے برازیل ساخت کے ہیں۔