سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تنظیم کے سیاسی دفتر کے رکن نے اعلان کیا کہ ہم نے مقبوضہ علاقوں کی طرف بہت سے میزائل اور ڈرون داغے ہیں لیکن امریکہ اور اسرائیل یمن سے میزائل داغنے کو چھپا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق یمنی انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے اعلان کیا کہ ہم نے مقبوضہ علاقوں کی جانب کئی میزائل اور ڈرون فائر کیے، امریکیوں اور اسرائیلیوں نے ایک میزائل کو روکنے کا اعتراف کیا، لیکن باقی میزائل کہاں ہیں؟ جنہیں وہ چھپا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی عوام طوفان القدس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
دوسری جانب بعض ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ یمن کی انصار اللہ نے ڈدیمونا کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ سریع نے مقبوضہ علاقوں میں بعض اہداف کو نشانہ بنانے کا باضابطہ اعلان کیا اور اس طرح یمن کی انصار اللہ نے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کر لی
سریع نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی پر امریکہ اور اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے خلاف ہمیں خدا پر بھروسہ کرکے اور مظلوم نیز وطن عزیز فلسطینی قوم کی مدد کرتے ہوئے اپنا فرض ادا کرنا چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مقبوضہ علاقوں میں دشمن کے مختلف اہداف پر بڑی تعداد میں بیلسٹک میزائل اور ڈرون فائر کئے،ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ آپریشن فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی مدد کے لیے تیسرا آپریشن تھا۔
مزید پڑھیں: یمن کے ساحل پر امریکی جنگی جہاز پر حملہ
سریع نے کہا کہ جب تک اسرائیل کے حملے بند نہیں ہوتے ہم میزائل اور ڈرون حملے جاری رکھیں گے، مسئلہ فلسطین کے خلاف یمنی قوم کا موقف واضح اور اصولی ہے،فلسطینی قوم کو اپنے دفاع اور اپنے تمام حقوق پورے حاصل کرنے کا پورا حق ہے۔