سچ خبریں:امریکی ہفت روزہ دی نیشن رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم میں یمن میں جنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال قبل بائیڈن نے یمن کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی حمایت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس میں اس ملک پر حملہ کرنے والوں کو ہتھیاروں کی فروخت بھی شامل تھی، لیکن یہ وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ گزشتہ ایک سال کے دوران امریکا نے سعودی اتحاد کو کروڑوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے ہیں اور اس اتحاد کو فوجی اور لاجسٹک مدد فراہم کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے جس کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے، یمن میں ہسپتالوں اور شہریوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے ان حملوں کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔ یہ اس وقت ہے جب سعودی عرب نے یمن کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور یہ کارروائی اس ملک میں انسانی بحران کی اصل وجہ ہے۔ یمن میں جنگ کے متاثرین کی تعداد اس ملک میں بیماریوں اور قحط کے متاثرین کے علاوہ لاکھوں افراد تک پہنچ سکتی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے: اس وقت یمن کے دارالحکومت صنعا سے ہفتہ وار صرف 3 پروازیں چلائی جاتی ہیں۔ دریں اثنا، اس ملک میں کینسر کے 71,000 مریضوں کو یمن سے باہر طبی علاج کی ضرورت ہے۔ یمنی عوام کے مصائب کے بارے میں بائیڈن کے خدشات خالی اور بے معنی الفاظ کے سوا کچھ نہیں۔
کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ سے وابستہ ذرائع نے یمن میں ٹائیفائیڈ بخار کے پھیلنے کی اطلاع دی تھی۔ ان ذرائع نے اعلان کیا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ٹائیفائیڈ سے 259 بچے ہلاک اور 26,000 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔