سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یمن جنگ میں شامل فریقین سے کہا کہ وہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے مذاکرات کو مضبوط کریں اور اس بات پر زور دیا کہ یمن کے بحران کا فوجی حل نہیں ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن میں متحارب فریقوں پر زور دیا کہ وہ اس ملک میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے مذاکرات کو تیز کریں۔
اس رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یمنی بحران کا کوئی فوجی حل نہیں ہے،رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جامع جنگ بندی کا معاہدہ ایک جامع سیاسی حل کے حصول کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سلامتی کونسل نے یمن میں شامل فریقین سے بھی کہا کہ وہ مذاکرات کے تمام پہلوؤں میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے ساتھ اپنی بات چیت کو مضبوط کریں اور شرائط طے کرنے سے گریز کریں، اپنے بیان کے آخر میں اس کونسل نے ان تمام حملوں کی مذمت کی جو یمن میں جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے تسلسل میں خلل ڈالتے ہیں۔
یمن کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے 2 اگست کو یمن کی مستعفی حکومت اور تحریک انصار اللہ کے درمیان اس ملک میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کے معاہدے کا اعلان کیا جس کے بعد دونوں فریقین نے گزشتہ اپریل کے آغاز میں دو ماہ کے لیے جنگ بندی کی پہلی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔