سچ خبریں:یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ اگلے دور میں اس ملک اور سعودی اماراتی اتحاد کے 1400 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اماراتی اتحاد اور یمنی قیدیوں کی ایک اور تعداد جلد رہا ہونے والی ہے۔
المرتضیٰ نے المسیرہ نیوز چینل کو بتایا کہ ہم ابھی تک کمیٹیوں کی تشکیل کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ فریقین (یمن اور سعودی اتحاد) کی طرف سے جیلوں کا دورہ کیا جا سکے، جو کہ ایک سابقہ معاہدے پر مبنی ہے، تاہم کرائے کے فوجی اس سلسلہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں اور پیشگی شرائط رکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سعودی عرب اور عمان کے سرکاری وفود قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے صنعاء پہنچے جبکہ فروری 2014 میں یمن کے خلاف شروع ہونے والی ہمہ گیر جنگ کے آغاز کے بعد سعودی وفد کا صنعاء کا یہ پہلا دورہ تھا،قابل ذکر ہے کہ اس جنگ میں یمنی قوم کو بہت زیادہ نقصان اور جانی نقصان پہنچا ، لاکھوں یمنی مارے گئے اور ملکی معیشت کو دسیوں ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمن کو امید ہے کہ جیلوں کا دورہ کرنے کے سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، واضح کیا کہ اگلے دور میں دونوں طرف سے 1400 افراد کو رہا کیا جائے گا اور اگر مزید قیدیوں کے تبادلے کے سلسلہ میں بھی کوئی معاہدہ ہوتا ہےتو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔
اس یمنی عہدیدار نے کہا کہ ماضی میں امریکیوں نے امن کے عمل میں رکاوٹیں ڈالیں،قیدیوں کے معاملے پر مذاکرات کے ہر دور میں وہ کسی پیش رفت کو روکتے تھے اور اس عمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کرتے تھے۔
یمنی قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ نے اس ماہ کی 10 تاریخ کو اس بات پر زور دیا کہ ملک جارح سعودی اماراتی اتحاد کے ساتھ تمام قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔