سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے کہاکہ ہم سعودی عرب پر ایسے تکلیف دہ حملے کر سکتے ہیں جیسے انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے لیکن اگر انھوں نے جارحیت اور محاصرہ ختم کردیا تو ہمارے حملے بھی رک جائیں گے۔
المسیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے سعودی عرب کو دردناک حملوں کی دھمکی دی ،انھوں کہا کہ ہم سعودی عرب پر شدید ضربیں لگا سکتے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوں گے،ہم اپنے ملک پر سعودی اتحاد کے حملے کے ساتویں سال پر میزائل کے نئے نظاموں کی نقاب کشائی کریں گے، انہوں نے مزید کہاکہ آج یمن جزیرہ نمائے عرب میں معیار ، اقسام اور ملکی ساختہ میزائلوں کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا اگر 21 ستمبر کا انقلاب نہ ہوتا تو امریکہ یمن کے میزائلوں اور دفاعی نظاموں کی باقیات کو بھی مکمل طور پر ختم کر دیتاجبکہ حملے کے بعد کی یمن کی میزائل طاقت کا موازنہ اس سے پہلے سے نہیں ہوسکتا،یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایاکہ پچھلے برسوں میں دشمن نے معلومات کے مطابق بیلسٹک میزائل ٹینکوں کو نشانہ بنایا ، لیکن اس کو حیرت اس وقت ہوئی جب یمنی عوام اپنےموجود وسائل پر اکتفا نہیں کی بلکہ نئے میزائل بنانا شروع کر دیے ۔
یحیی نے کہا کہ محاصرہ دشمن کا ایک ہتھیار ہے جس کے ذریعہ اس نے یمنی عوام کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اسلحہ کے داخلے کو روکنے کے بہانے سے اس کو جواز نہیں بنایا جاسکتا کیونکہ ہمارے ہتھیار ملک کے اندر ہی بنائے جاتے ہیں،ہماری فضائیہ کے ہتھیاروں کو صفرسے بنایا گیا ہے نیز یمنی ڈرون یونٹ نے سخت روک تھام کے اقدامات کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج کی گیند سعودی عرب کے ہاتھ میں ہے،جارحیت کا ساتواں سال دشمن کی حیرت کا سال ہوگا، جارحیت اور محاصرے کو روکیں ، ہم فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیوں کو بند کر دیں گے، ہمارے حملے استحکام کے لئے ایک قومی آپریشن ہیں ، اگر جارحیت اور محاصرہ بند نہیں ہوا تو یہ حملے بھی جاری رہیں گے۔