سچ خبریں:باخبر ذرائع کے مطابق سعودی عرب صنعا میں رہائشی علاقوں پر بمباری کے لئے امریکی ساختہ کلسٹر بموں اور ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کرتا ہے۔
الصحافه الیمنیه نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب النہدین پہاڑ اور النہضہ کے رہائشی علاقوں پر کلسٹر بموں سے بمباری کر رہا ہے، رپورٹ کے مطابق النہدین چوٹی اور النہضہ کے رہائشی علاقے میں ہونے والے بم دھماکے ہتھیاروں کے ذخائر کی وجہ سے نہیں ہوئے بلکہ سعودی زیرقیادت اتحادی فوج نے امریکی ساختہ کلسٹر بموں کا استعمال کیا، الصحافه الیمنیه نے ایک باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتحادی فوج نے صنعاء اور کوہ النہدین پر حملے کے دوران سبیچو 58 اور اموکی 8 کلسٹر بموں کا استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق اتحادی ممالک دنیا کو دھوکہ دینا چاہتے تھے کہ انھوں نے یمن کے ہتھیاروں کے ذخائر اور بیلسٹک میزائلوں کو نشانہ بنا یا ہے تاہم ان کے پاس شرمندہ ہونے کےسواکچھ نہیں بچا ، واضح رہے کہ اسی بمباری کے جواب میں یمنیوں کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر میزائل حملے ہوتے ہیں جو سعودی فوجی ٹھکانوں اور ہوائی اڈوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی جارحیت پسند جنگجوؤں نے حال ہی میں صنعا کے النہدین اور النہضہ کے علاقوں پر 5 مرحلوں میں بمباری کی تھی،واضح رہے کہ تقریبا 11 سال پہلے ایک بین الاقوامی قانون پاس کیا گیا تھا جس میں کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی کیونکہ یہ بم جنگ کے خاتمے کے بعدبھی برسوں تک باقی رہ سکتے ہیں اکثر شہریوں کو زخمی اور ہلاک کرتے ہیں، تاہم سعودی عرب کو کسی بھی بین الاقوامی قوانین کی پرواہ نہیں ہے اس لیے کہ انھیں معلوم ہے کہ ہمیں کوئی پوچھنے والا نہیں نہ اقوام متحدہ اور نہ ہی انسانی حقوق کی کوئی علمبرادار تنظیم۔