سچ خبریں:یمن کی جنوبی عبوری کونسل کے عسکریت پسندوں نے ایک بار پھر یمن سے جنوبی صوبوں کی علیحدگی کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ یمنی صدارتی کونسل کے عہدیداروں کے خلاف کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔
اسی دوران سعودی عرب سے وابستہ صدارتی کونسل نے یمن کی مستعفی حکومت کے عارضی دارالحکومت عدن کے گورنر سے کہا ہے کہ وہ شہر کی مرکزی آمدنی مرکزی بینک کے خزانے میں جمع کرائیں۔
چند روز قبل یمن کے عارضی دارالحکومت کے گورنراحمد لیملیس نے مالیاتی سرمائے کی آمدنی کو یمن کے مرکزی بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرنے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے کیے گئے ردعمل کے جواب میں کیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی صباح کی رپورٹ کے مطابق، صدارتی کونسل کے اجلاس میں جو کل پیر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوا، اس کونسل نے وزیر داخلہ اور عدن کے گورنر لامیلا کو حکم دیا کہ حاصل شدہ آمدنی جلد از جلد مرکزی بینک کو فراہم کریں۔
Araby 21 ویب سائٹ نے اسی تناظر میں لکھا ہے کہ جنوب کی عبوری کونسل نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں یمن کی صدارتی کونسل پر حملہ کیا اور اس پر ذمہ داری سے بھاگنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یمن کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جنوبی صوبے زندگی کے حالات اور خدمات کی خرابی کا شکار ہیں۔
جنوبی عبوری کونسل کے عسکریت پسندوں نے عدن کے گورنر کے مرکزی بینک کو مالیاتی آمدنی کی ادائیگی روکنے کے فیصلے کی حمایت کی اور یمن کے ملک سے جنوبی صوبوں کو الگ کرنے کا مطالبہ کیا۔