سچ خبریں:یمنی عوام کی ایک بڑی تعداد نے عالمی سامراج کے خلاف آواز اٹھانے کی برسی کے موقع پر مظاہرہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ امریکہ اور صیہونی حکومت کا مقابلہ جاری رکھیں گے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق صعدہ شہر میں یمنیوں کی ایک بڑی تعداد نے جمعہ کو امریکہ اور صیہونی حکومت کی نوآبادیاتی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے،رپورٹ کےمطابق یہ مظاہرہ استکبار کے خلاف آواز اٹھانے کی برسی کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا ، جس کا عنوان تھا "ہتھیار اور مؤقف "۔
مظاہرے کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا گیا جس پر زور دیا گیاکہ ہم اسلامی اقوام کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کی مجرمانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں ،بیان کے مطابق یہودی جس قہر اور خوف کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کا قرآنی ثقافت کے ساتھ اضافہ ہوگا۔
بیان میں زور دیا گیا کہ مسلم ممالک کی آئندہ نسلیں یہودیوں سے مزید نفرت کرنے نظر آئیں گے،مظاہرین نے کہا کہ ہم تمام مسلمانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امریکہ اور اسرائیلی سامان اور مصنوعات کے بائیکاٹ کے لئے ایک مہم چلائیں اور دشمن پر اس کا اثر ثابت ہوا ہے،بیان کے مطابق یمنی عوام کا فرض ہے کہ وہ جارحیت کا مقابلہ کریں اور میدان جنگ میں مالی اور انسانی امداد فراہم کریں تاکہ دشمن اپنی جارحیت روکنے پر مجبور ہوجائے،بیان کے آخر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یمنی قوم قدس مساوات کا لازمی حصہ بننے کے لئے تیار ہے،جس مساوات کا آغاز لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کیا۔