لکھنئو (سچ خبریں) بھارت میں مسلمانوں پر آئے دن زمین تنگ کی جارہی ہے اور اب بھارتی ریاست اترپردیش کی حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے مسلمانوں کے گھروں کو ویران کرنا شروع کردیا ہے۔
خبررساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے شہر گورکھ پور میں معروف گورکھ ناتھ مندر کے ارد گرد بسنے والی مسلمان آبادی سے زبردستی گھر خالی کرائے جارہے ہیں اور انہیں اجازت نامے پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے جس میں تحریر ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کو خالی کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اجازت نامے میں تحریر ہے کہ ہمیں اس اجازت نامے پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور ہم نے دلی خوشی سے اس پر دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ گورکھ ناتھ مندر کے ارد گرد درجنوں گھر ہیں، جس میں اکثر مسلمانوں کے ہیں، انتہاپسند ہندوؤں کے دباؤ کی وجہ سے اب تک کئی مسلمان خاندان اجازت ناموں پر دستخط کرچکے ہیں، جبکہ ذرا بھی پس وپیش کرنے والوں کو انتہاپسندوں کی جانب سے سنگین دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ اترپردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ گورکھ ناتھ مندر کے سرپرست ہیں اور انتہاپسندوں کو ان کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔
دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور قانون ساز اسمبلی کے رکن بریج موہن گراول اپنے مضحکہ خیز بیان کے باعث تنقید کی زد میں ہیں۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا شور مچانے والوں کو چاہیے کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور پیٹرول کا استعمال چھوڑ دیں، بریج موہن گراول نے مزید کہا کہ کانگریس کو ووٹ دینے والے کھانا چھوڑ دیں تو ملک میں خودبخود مہنگائی اپنی کم ترین سطح پر آجائے گی۔
ریاست چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے بریج موہن کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی شہریوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
اپوزیشن جماعت کانگریس نے ایم ایل اے کے بیان کو شرم ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمراں جماعت نے آج بھوکا رہنے کا مشورہ دیا، کل ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا جائے گا۔
کانگریس کے ترجمان سشیل آنند شکا نے اپنے بیان میں کہا کہ برج موہن اگروال کا بیان بے شرمی کی انتہا ہے، ان کی اور مرکزی حکومت کی منافع خوری والی پالیسی کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوچکے ہیں، مہنگائی کے بے تحاشہ اضافہ کے سبب ملک کا متوسط اور غریب طبقہ پریشان ہے، اس صورت حال میں برج موہن جیسے لوگوں کا اس طرز کا بیان ان کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے عوام کو شدید مشکلات کا شکار کررکھا ہے، جبکہ مودی سرکار بھی انہیں سہولت دینے کے بجائے استحصال کرنے میں مصروف ہے۔