سچ خبریں:عبرانی اخبار Yedioth Ahronoth نے منگل کے روز ایک نوٹ شائع کیا جس میں اعتراف کیا گیا کہ عبوری صیہونی حکومت حماس تحریک کو شکست دینے میں ناکام رہی ہے۔
میمو کا ترجمہ کرتے ہوئے الیکٹرونک اخبار رائے الیوم نے رپورٹ کیا کہ اس کارروائی کا حماس کی صیہونی حکومت پر حملہ کرنے اور مقبوضہ فلسطین کی گہرائیوں میں میزائل داغنے کی صلاحیت پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
عبرانی اخبار کے مطابق موجودہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آنے والی جنگ پچھلی جنگوں سے مختلف نہیں ہے۔ اس لیے بعض صہیونی انتہا پسندوں کی طرف سے غزہ کی پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو قتل کرنے کی درخواست عملی نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے پاس السنوار کو قتل کرنے کی صلاحیت ہو سکتی ہے لیکن یہ غزہ کے ساتھ جنگ کا باعث بنے گا جب کہ حکومت کو ایک بار پھر اسی شکست سے دوچار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
یدیعوت نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی شکست سیکورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق ہے جو ایسا کرنے سے خبردار کرتے ہیں کیونکہ السنوار فلسطینی عوام میں بہت مقبول ہے۔
اخبار کے مطابق تل ابیب کو ایک شرط کے بدلے میں حماس کے محاصرے کو ختم کرنے، غزہ کی تعمیر نو اور بندرگاہ کی تعمیر کے تمام مطالبات تسلیم کرنے ہوں گے اور وہ ہے غزہ کو غیر مسلح کرنا۔ تاہم یہ کہنا ضروری ہے کہ حماس اس پیشکش کو قبول نہیں کرے گی ۔