سچ خبریں: ہیومن رائٹس واچ نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ ہیگ ٹریبونل کے ساتھ بھی جاری ہے۔
فلسطینی شہاب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورو میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ نے تاکید کی ہے کہ گزشتہ ہفتے ہیگ کی عدالت میں جنوبی افریقہ نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف اجتماعی قتل و غارت پر پابندی کے مجوزہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر مبنی مقدمے کی سماعت شروع ہونے کے بعد سے صیہونی غاصب حکومت نے ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی قانونی شکایت
انسانی حقوق کے اس ادارے نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیلی وکلاء نے عالمی عدالت میں اجتماعی قتل کے الزام کو مسترد کرنے کے حوالے سے جو موقف کے برعکس زمینی حقائق یہ بتاتے ہیں کہ اسرائیل نے کبھی بھی ان قتلوں کا سلسلہ بند نہیں کیا حتیٰ کہ جب ہیگ ٹربیونل میں اس کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔
صیہونی حکومت نے اس عدالت کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی، لیکن ہیومن رائٹس واچ کی بین الاقوامی دستاویزات میں اس حکومت کے دعووں کو غزہ میں 12 سے 18 جنوری کی صورتحال سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی جارح حکومت کے خلاف عالمی عدالت میں اور مقدمہ دائر،کس نے کیا؟
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 7 دنوں میں غزہ میں 1018 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، جن میں سے کم از کم 390 بچے اور 208 خواتین ہیں، یاد رہے کہ اسرائیل نے روزانہ اوسطاً 145 افراد کو شہید کیا ہے۔