سچ خبریں:سابق امریکی صدر ٹرمپ نےاپنے ایک انٹرویو میں یہ کہتے ہوئے کہ جو بائیڈن نے ہمارے ملک کوامریکی تاریخ کی سب سے بڑی شرمساری میں مبتلا کیاہے، اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن افغان فوج کو طالبان سے لڑنے کے لیے رشوت دے رہا تھا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے پہلے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو کبھی اتنا ذلیل نہیں کیا گیا نیز انھوں نے جو بائیڈن سے صدر کا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا،تاہم اب انھوں نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے لیے ایک خوفناک وقت ہے، مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے ملک کو اتنے سالوں میں ذلیل کیا گیا ہے ، میں نہیں جانتا کہ اسے فوجی شکست کہیں یا نفسیاتی شکست ، لیکن اس وقت جو ہوا ہے اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آپ جمی کارٹر (سابق امریکی صدر) اور یرغمالیوں (ایران میں امریکی جاسوسی کے اڈے پر قبضہ) کے وقت میں واپس جا سکتے ہیں جسے ہم سب نے بڑی شرمندگی سمجھا اور رونالڈ ریگن نے ہمیں اس سے نکال لیالیکن یہ مسئلہ (افغانستان) اس سے بہت زیادہ (جاسوسی سے اڈے کی کہانی سے) بدتر ہے،اس وقت صورتحال یہ ہےکہ ہزاروں امریکی اور دیگر شہری افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں، آپ نے ایک بڑا فوجی طیارہ دیکھا جس کے پروں پر لوگ سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے اس لیے کہ وہ افغانستان کےموجودہ حالات سے خوفزدہ ہونے کی وجہ سے بھاگ رہےتھے جبکہ ان میں سے کچھ کو دو ہزار میٹر کی بلندی سےنیچے پھینک دیا گیا تھا،آج تک کسی نے کبھی اس جیسی چیز نہیں دیکھی۔
ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال اور طیارہ حادثہ کاویت نام کے ہیلی کاپٹر سے بالکل موازنہ نہیں کی جاسکتا ہے ،اس وقت ہم امریکی تاریخ کا سب سے ذلت آمیز دور دیکھ رہے ہیں، سابق امریکی صدر نے افغانستان میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے کے لیے طالبان کے ساتھ اپنی انتظامیہ کے معاہدے کا حوالہ دیا اور ان کی انتظامیہ کی کارکردگی کی تعریف کی۔