سچ خبریں:امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ ابھی تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو مسلح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز نے ایک اجلاس میں اعتراف کیا ہےکہ اس ایجنسی کو ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو مسلح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ولیم برنز نے اس اجلاس میں ویانا مذاکرات کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی اب بھی مذاکرات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور یقیناً یہ بہت جلد واضح ہو جائے گا کہ وہ کتنے سنجیدہ ہیں، برنز نے مزید کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کا کوئی ثبوت نہیں ہے نیز بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نےاپنی پچھلی رپورٹوں میں ایران کے اپنے وعدوں پر قائم رہنے کی تصدیق بھی کی ہے ۔
واضح رہے کہ پیر کو بھی ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھاکہ ہم ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ ہیں،تاہم معاہدہ جامع ہونا چاہیے تاکہ لوگ ٹھوس طریقے سے نتائج کو محسوس کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایرانی وفد نے تحریری متن کے طور پر جو کچھ پیش کیا ہے وہ مکمل طور پرمشترکہ ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار میں ہے ،اس میں اس معاہدے سے بڑھ کچھ نہیں ہے اور نہ ہی متن میں ایٹمی معاہدے کے بعد کے مطالبات ہیں، انھوں نے کہا کہ میں نے مسٹر بوریل کو واضح طور پر بتایا کہ ایران میں 90% افزودگی کی خبر جھوٹ ہے۔