سچ خبریں: امریکہ کی سیاسی جماعت طاقتور صیہونی لابی کی وجہ سے غزہ میں صیہونی حکومت کی بربریت کے حق میں ہے ۔
اسی بنا پر ایک یہودی اور ترقی پسند امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے ایک بار پھر غزہ کے بارے میں صیہونی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کی۔
امریکی صدارتی انتخابات پر رائے عامہ کی توجہ کا حوالہ دیتے ہوئے سینڈرز نے غزہ جنگ پر توجہ دینے اور فلسطینیوں کو نہ بھولنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی سینیٹر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جب کہ میڈیا کی زیادہ تر توجہ اب امریکی صدارتی انتخابات پر مرکوز ہے، ہمیں غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔ اب غزہ میں غیر معمولی انسانی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں سینڈرز نے غزہ میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے اور اس پٹی میں صحت کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بار پھر شہریوں کی مدد کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس بربریت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے درمیان، ہم گواہ ہیں کہ امریکہ جنگ کی حمایت کے لیے اسرائیل کو اربوں ڈالر کی رقم اور ہزاروں بم اور دیگر قسم کے ہتھیار بھیج رہا ہے۔ بطور امریکی شہری، ہم اس جرم میں شریک ہیں۔
اگرچہ سینڈرز امریکی یہودی برادری کا حصہ ہیں لیکن صیہونی حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے ان پر کئی بار یہود مخالف قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ امریکی سینیٹر اپنے بائیں بازو کے عہدوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، اور اگرچہ وہ ایک آزاد جماعت تصور کیے جاتے ہیں، لیکن انہوں نے سینیٹ کے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔