سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کل رات اعلان کیا کہ ملک فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ تشدد کے خاتمے کے لیے کام جاری رکھے گا اور امریکہ کی منافقت کو بے نقاب کرے گا ۔
اس روسی سفارت کار نے سلامتی کونسل میں اپنی تقریر میں کہا کہ ہم فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے پوری عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، ہم حالات کو حل کرنے کے عمل میں امریکہ کی زیادتیوں اور منافقت کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ اس کے علاوہ ہم امریکیوں کو ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے تمام ارکان کے منہ بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے تاکہ غزہ کے مکینوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی جاری رہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل کو مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور خوشحالی کو بحال کرنا چاہیے اور مزید کہا کہ امریکہ اور اس ملک کی حمایت کرنے والے دیگر مغربی نمائندوں سمیت کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ان جائز خواہشات کو پورا کرنے سے روکے۔
واسیلی نیبنزیا نے یاد دلایا کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی سے متعلق قرارداد کے مسودے کے خلاف سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کے ویٹو سے روس کو صدمہ پہنچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ امریکہ نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی جانیں بچانے کی مخلصانہ کوششوں کے خلاف ویٹو کا استعمال کیا۔
سفارت کار نے مزید کہا کہ امریکی ہم منصبوں نے دسیوں ہزار بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، پناہ گزینوں کی محرومیوں اور یرغمالیوں اور غیر قانونی طور پر نظر بند فلسطینیوں کی تکالیف کی اپنی ذمہ داری پوری طرح قبول کی ہے۔ انسانی جانوں کو بچانے کے لیے سلامتی کونسل کی سادہ سی درخواست کو عملی جامہ پہنانے میں امریکہ کی سرد مہری اور ظالمانہ رکاوٹ ایک غیر دانشمندانہ اور غیر انسانی فعل ہے۔