سچ خبریں:جوبائیڈن کے مقبوضہ علاقوں کے دورے کی منسوخی ان سیاسی مسائل اور عدم استحکام کی وجہ سے ہے جس نے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی کابینہ کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
انگریزی زبان میں شائع ہونے والے یروشلم پوسٹ نے ایک تجزیاتی کالم میں اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی موجودہ نازک صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ نفتالی بینیٹ حکومت کی کابینہ نہایت ہی کمزور ہوچکی ہے اور اس کی زندگی میں ایک ماہ سے بھی کم وقت باقی ہے لہٰذا ان شرائط میں امریکی صدر کے لیے مقبوضہ علاقوں کا سفر کرنا ممکن نہیں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جب یہ اعلان کیا گیا کہ جوبائیڈن مقبوضہ علاقوں کا اپنا دورہ منسوخ کرنا چاہتے ہیں تو کسی کو حیرت نہیں ہوئی کیونکہ کسی دوسرے ملک کا رہنما کبھی بھی غیر مستحکم کابینہ کے لیے خود کو پریشان نہیں کرے گا،بائیڈن کے لیے کیا فائدہ ہے کہ وہ ایک کمزور اور نااہل وزیر اعظم سے ملیں جس کی حکومت میں صرف چند دن رہ گئے ہیں؟
تاہم بائیڈن نے امید ظاہر کی کہ ان کے لیے ملکی اہمیت کی وجہ سے، وہ مقبوضہ علاقوں کے اپنے سفر اور نفتالی بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے دوران اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، جس میں ابراہیمی معاہدے (خطے کے ساتھ صیہونی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تیار کیا جانے والا منصوبہ) کو آگے بڑھانا بھی شامل ہے۔