سچ خبریں:سابق صیہونی وزیر جنگ نے مقبوضہ سرزمین پر مزاحمتی گروپوں کے راکٹ حملوں کے بعد، سلامتی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اندرونی تباہی اور بیرونی تنہائی کے خلاف خبردار کیا۔
صیہونی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سابق صیہونی وزیر جنگ نے لبنان سے شمالی مقبوضہ فلسطین پر ہونے والے راکٹ حملوں کے بعد نیتن یاہو کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔
نیتن یاہو کی کابینہ کی داخلی پالیسیوں اور مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافے نیز مقبوضہ فلسطین کے شمال میں مزاحمت کاروں کے میزائل حملوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل ہمارا گھر پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ گزشتہ تین مہینوں میں نیتن یاہو نے اس حکومت کو ایک ناممکن صورتحال میں دھکیل دیا ہے اور اب تک ہم نے اس طرح غیر معمولی طریقے سے کبھی اندر سے ٹوٹنے اور باہر سے تنہائی کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
لبنان سے ہونے والے میزائل حملوں کے جواب میں، لیبرمین نے دعوی کیا کہ یہ واضح ہے کہ شمالی مقبوضہ فلسطین پر میزائل حملے ایران، حزب اللہ اور حماس کے درمیان مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کیے گئے تھے جن کے مقابلے میں ہماری روک تھام کی طاقت ختم ہو رہی ہے اور کابینہ کی کمزوری اس طرح کے اندرونی خاتمے کا باعث بنی ہے۔
اس بنیاد پرست صیہونی عہدیدار نے نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو آرمی چیف کی طرف سے دی گئی وارننگ کے باوجود، اس نے اس حکومت کی سلامتی پر توجہ دینے کے بجائے اپنے ذاتی معاملات اور وزیر جنگ کا حساب کتاب کرنے پر توجہ دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی رویے کی وجہ سے، ہم جلد ہی انہیں اپنے اقدامات کو درست ثابت کرنے کے لیے جلد بازی اور الجھن کے ساتھ تحقیقاتی کمیٹی کی طرف رجوع کرتے ہوئے دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ بعض سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ لبنان کی سرزمین سے مقبوضہ علاقوں کی طرف درجنوں راکٹ داغے جانے کے جواب میں قدس کی قابض فوج نے لبنان کی سرزمین کی طرف تقریباً 20 راکٹ فائر کئے ہیں، تاہم سکیورٹی ذرائع کے مطابق لبنان کی جنوبی سرحدوں میں اس وقت پرسکون ہونے کی اطلاع ہے۔