سچ خبریں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کی صبح کہا کہ ڈونباس کے علاقے میں ان کا خصوصی فوجی آپریشن اپنے مقاصد حاصل کر رہا ہے۔
پیوٹن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ روسی افواج یوکرین میں خصوصی کارروائیوں میں اپنے مقاصد حاصل کر رہی ہیں۔ خصوصی آپریشن کا حتمی مقصد ڈان باس کی حفاظت کرنا اور ایسے حالات پیدا کرنا ہے جو روس کی سلامتی کو یقینی بنائے۔
اگر نیٹو افواج سویڈن اور فن لینڈ میں تعینات ہیں، تو روس کو جواب دینا چاہیے اسپوٹنک نے ان کے حوالے سے کہا ہمیں وہ مسئلہ نہیں ہے جو ہمیں سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ یوکرین کے ساتھ ہے۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیٹو سرد جنگ کا ایک آلہ ہے اور امریکہ کی خارجہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، روسی صدر نے کہا کہ مغرب کی یوکرین میں جنگ جاری رکھنے کی خواہش ثابت کرتی ہے کہ ان کا مقصد یوکرین کے مفادات کا دفاع نہیں بلکہ اپنے تحفظ کے لیے ہے۔
کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں کے ان دعوؤں کے جواب میں پیوٹن نے کہا کہ روسی فوج عام شہریوں پر بمباری نہیں کر رہی ہے بلکہ احتیاط سے فوجی اور ہتھیاروں کی تنصیبات کو نشانہ بنا رہی ہے۔
یوکرائنی میڈیا نے پہلے بتایا تھا کہ پوٹاوا صوبے کے شہر کریمینچک میں ایک بڑے شاپنگ مال کو روسی میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں کم از کم 28 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
جی 7 ممالک کے رہنماؤں نے یوکرین میں ایک شاپنگ سینٹر پر روسی میزائل حملے کی بھی مذمت کی اور ماسکو اور بیلاروس پر پابندیوں کے دباؤ کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔